صحابہؓ مسیح موعودؑ کا عشق قرآن
ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ نومبر و دسمبر 2002ء میں حضرت مسیح موعودؑ کے بعض صحابہؓ کے عشق قرآن کے واقعات مکرم عطاء الرقیب منور صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہیں۔
٭ حضرت خلیفۃالمسیح الاوّلؓ فرماتے ہیں: ’’خداتعالیٰ مجھے بہشت اور حشر میں نعمتیں دے تو مَیں سب سے پہلے قرآن شریف مانگوں گا‘‘۔ پھر فرمایا: ’’قرآن مجید میری غذا ہے، مَیں سخت کمزور ہوتا ہوں، قرآن مجید پڑھتے پڑھتے مجھ میں طاقت آجاتی ہے۔‘‘
٭ حضرت مولانا ابراہیم صاحب بقاپوریؓ فرماتے ہیں: ’’مَیں جوانی میں پورا قرآن تین روز میں ختم کرلیتا تھا‘‘۔
آپؓ کی اہلیہ محترمہ فرماتی ہیں کہ مولوی صاحب آدھی رات کو اُٹھ کر کئی گھنٹے نوافل میں مشغول رہتے۔ نہ تھکنا جانتے تھے اور نہ تھکتے تھے۔ نوافل سے فارغ ہوکر قرآن پاک کی تلاوت شروع کرتے تو روتے جاتے حتیٰ کہ صبح کی نماز کا وقت ہو جاتا۔ جب کبھی عرض کرتی کہ آپؓ کے نزدیک تو آرام سے سونا بھی مشکل ہے تو فرماتے کہ چارپائی دوسرے کمرہ میں لے جاؤ اور آرام سے سو جاؤ، مَیں نے تو حضرت اقدسؑ کے طفیل یہ انعامات حاصل کئے ہیں اور مجھے ان کی محبت اور دعاؤں کے طفیل یہ توفیق ملتی ہے۔
٭ حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ نے حضرت حافظ روشن علی صاحبؓ کے بارہ میں فرمایا کہ اُن میں یہ بڑا کمال تھا کہ انہیں جب بھی کوئی مضمون بتایا جاتاوہ اس مضمون کی آیتیں فوراً قرآن کریم سے نکال دیا کرتے تھے۔ اُن کی زندگی میں مجھے مضمون تیار کرنے کے متعلق کبھی گھبراہٹ پیدا نہیں ہوا کرتی تھی کیونکہ مَیں جانتا تھا کہ تقریر کرنے سے گھنٹہ ڈیڑھ گھنٹہ پہلے اُن کو سامنے بٹھالوں گا اور وہ آیتیں نکال نکال کر مجھے بتاتے چلے جائیں گے۔