عرشیؔ مری طرح سے سبھی کو ہے اعتبار – نظم

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ربوہ اگست ،ستمبر 2008ء میں شائع ہونے والی محترمہ ارشاد عرشی ملک صاحبہ کی نظم سے انتخاب پیش ہے:

عرشیؔ مری طرح سے سبھی کو ہے اعتبار
موجیں ہوں سر پھری بھی تو بیڑہ لگے گا پار
اپنا جو ناخدا ہے خدا کا ہے انتخاب
ہم خوش نصیب نوح کی کشتی میں ہیں سوار
فضلِ خدا سے دورِ خلافت ہے پانچواں
جاری ہے سو برس سے یہ رحمت کی آبشار
تشبیہہ کس سے دوں میں خلافت کے فیض کو
سایہ ہے یہ خدا کا یہی حرفِ اختصار

اپنا تبصرہ بھیجیں