عرفان کی بارش ہوتی تھی دن رات ہمارے ربوہ میں … نظم
(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 3؍فروری 2023ء)
روزنامہ’’الفضل‘‘ربوہ 8؍جنوری 2014ء میں مکرم لئیق احمد عابد صاحب کی ایک نظم شامل اشاعت ہے جو جلسہ سالانہ ربوہ کی یادوں کے حوالے سے کہی گئی ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب پیش ہے:
عرفان کی بارش ہوتی تھی دن رات ہمارے ربوہ میں
اِک مرد مجاہد رہتا تھا دریا کے کنارے ربوہ میں
بہلاتے ہیں سہلاتے ہیں اِک نشہ سا دے جاتے ہیں
وہ دن جو دسمبر کے ہم نے مل جُل کر گزارے ربوہ میں
وہ دن کب آئیں گے مولا کب سرسوں ہوگی جوبن پر
کب چاند زمیں پر نکلے گا چمکیں گے ستارے ربوہ میں
پھر کان سنیں گے صلّ علیٰ اور نعروں سے گونجے گی فضا
پھر دیکھنے والے دیکھیں گے جنّت کے نظارے ربوہ میں
اے ابن مسیحا مانتا ہوں سب دنیا ہے بیمار پڑی
پر راہ تمہاری تکتے ہیں کچھ درد کے مارے ربوہ میں
تب پوہ کی ٹھنڈی راتوں کو سجدوں کی گرمی ملتی تھی
جب اُس کے در پہ جھکتے تھے ہم عابدؔ سارے ، ربوہ میں