ماہنامہ ’’النور‘‘ کا الوصیت نمبر

جماعت احمدیہ امریکہ کے ماہنامہ ’’النور‘‘ کا جنوری 2005ء کا خصوصی شمارہ ’’الوصیت نمبر‘‘ کے حوالہ سے شائع کیا گیا ہے۔ انگریزی اور اردو زبانوں میں A4 سائز کے ایک سو سے زائد صفحات پر مشتمل اس رسالہ میں بہت عمدہ مضامین، منظوم کلام اور قیمتی تصاویر شامل ہیں۔ اس رسالہ میں نظام وصیت کی تاریخ اور مختلف ادوار میں اس کی ترقی کے لئے کی جانے والی خلفائے عظام کی کوششوں کی عمدگی سے تصویرکشی کی گئی ہے۔ احباب جماعت کو عموماً اور امریکہ کے احمدیوں کو اس نظام میں شامل ہونے کے لئے خلفائے کرام کی زبان مبارک سے نکلے ہوئے الفاظ کے توسط سے کی جانے والی تحریک بہت پُرکشش ہے۔ اللہ تعالیٰ اس اشاعت کے بہترین نتائج پیدا فرمائے اور نظام وصیت کے حوالہ سے خصوصیت سے جماعت احمدیہ امریکہ سے کی جانے والی حضرت مصلح موعودؓ اور حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی بلند توقعات کو پورا فرمائے۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے اس شمارہ کے لئے ارشاد فرمودہ اپنے پیغام میں جماعت امریکہ سے فرمایا ہے:
’’…بعض لوگ کہہ دیتے ہیں کہ ہماری نیکی کے معیار یہاں تک نہیں پہنچے کہ ہم حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اس معیار کی شرائط کو پورا کرسکیں۔ تو اُنہیں بھی ذہن نشین رہے کہ یہ نظام ایک ایسا انقلابی نظام ہے کہ اگر نیک نیتی سے اس میں شامل ہوا جائے اور شامل ہونے کے بعد جیسا کہ آپؑ نے فرمایا اپنے اندر بہتری کی کوشش کی جائے تو اس نظام کی برکت سے روحانی تبدیلی کی سالوں کی مسافت دنوں میں اور دنوں کی گھنٹوں میں طے ہوجاتی ہے۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے متعدد جگہوں پر اس نظام میں شامل ہونے والوں کو خوشخبریاں دی ہیں اور جماعت پر حسن ظن فرمایا ہے کہ ایسے مومنین ہمیشہ ملتے رہیں گے جو اللہ کی خاطر مالی قربانیاں پیش کریں گے اور روحانیت میں ان کا قدم آگے بڑھتا رہے گا۔ مگر افسوس سے یہ بات کہنی پڑتی ہے کہ جس رفتار سے جماعت کے افراد کو عہد باندھتے ہوئے اس نظام میں شامل ہونا چاہئے تھا، اس رفتار سے جماعت ابھی اس طرف رُخ نہیں کر رہی۔ سو میرا پیغام آپ سب کے لئے یہ ہے کہ خدا کے مسیح نے جو اپنی جماعت کے افراد پر حسن ظن فرمایا ہے اس کی لاج رکھیں۔ اور اپنی اور آئندہ نسلوں کی زندگیوں کو پاک کرنے کیلئے اس بابرکت نظام میں شامل ہوں۔‘‘

ماہنامہ ’’النور‘‘ امریکہ کے ’’الوصیت نمبر‘‘ میں شامل مکرم عبدالحمید خان شوق ؔ صاحب کی ایک نظم بعنوان ’’بہشتی مقبرہ‘‘ سے انتخاب پیش ہے:

اے بہشتی مقبرہ! اے ارض نیک نام
سو رہے ہیں تجھ میں لاکھوں دین کے مخلص غلام
شوکتِ اسلام اور دیں کی ترقی کے لئے
کر گئے قربان اپنی دولتِ دنیا تمام
زندگی میں رات دن یادِ خدا میں گامزن
موت پر ۔ قدوسیوں میں تا ابد محوِ خرام
تُو درخشاں کیوں نہ ہو جُوں چشمۂ آبِ بقا
دفن ہیں تجھ میں مسیحؑ پاک کے رخشاں غلام

اپنا تبصرہ بھیجیں