محبت کی زمانے سے جُدا تفسیر کرتے ہیں – نظم
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 9 نومبر2012ء میں مکرم انور ندیم علوی صاحب کی ایک غزل شائع ہوئی ہے جس میں سے انتخاب پیش ہے:
محبت کی زمانے سے جُدا تفسیر کرتے ہیں
بلا تفریق ہم انسان کی توقیر کرتے ہیں
گِرا دے کوئی ظالم جو وفاؤں کے گھروندوں کو
ہمارا حوصلہ دیکھو نئی تعمیر کرتے ہیں
سہانے خواب دنیا کے ، بڑے لمبے ہیں منصوبے
جہاں والے سرائے کی عجب تعبیر کرتے ہیں
خدا سے پیار گر چاہو ، کرو بس پیار انساں سے
یہی مستور ہے دل میں ، یہی تحریر کرتے ہیں
لہو بھر کر چراغوں میں اُجالا جس نے راہوں کو
چمن والے اسی کے نام ہر تعزیر کرتے ہیں
ہوئے کردار سے عاری، کریں فرمان بس جاری
فقیہانِ شہر لوگو! فقط تقریر کرتے ہیں