محترمہ امۃالرشید چودھری صاحبہ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ یکم اکتوبر 2011ء میں مکرمہ ذکیہ بیگم صاحبہ کے قلم سے محترمہ امۃالرشید چودھری صاحبہ کا ذکرخیر شامل اشاعت ہے۔
مضمون نگار بیان کرتی ہیں کہ محترمہ امۃالرشید صاحبہ سے تفصیلی تعارف اُس وقت ہوا جب آپ کے ذاتی رہائشی مکان سے ملحق ایک کمرہ والا صحن کرایہ پر حاصل کرکے ہم نے گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول جاری کیا۔ آپ نے بڑی فراخ دلی سے کہا کہ اپنی ہی قوم اور اپنے محلہ کی بچیوں کی ضرورت ہے اور اپنی جماعت کی استانیاں پڑھانے والی ہیں تو ٹھیک ہے۔
جب میرے بیٹے کی پیدائش ہوئی تو مرحومہ نے بہت پیار سے فرمایا کہ سکول آکر اپنا بچہ مجھے دے دیا کرو اور چھٹی کے وقت لے جایا کرو۔ چنانچہ مجھے اس پہلو سے بے فکر کردیا۔ یہی سلسلہ پھر دوسرے بیٹے کی پیدائش کے بعد بھی جاری رہا۔ ویسے ہر ضرورت کے وقت وہ موجود نظر آئیں ۔ میری خوشدامن کی وفات پر فوراً ہمارے گھر پہنچ کر اپنی نگرانی میں غسل دلاکر کفن پہنایا۔ میرے میاں پر اچانک فالج کا حملہ ہوا تو ہسپتال پہنچ کر ایمبولینس میں ہمارے ساتھ ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹرز ہسپتال فیصل آباد آئیں اور اس ہسپتال میں اپنے ڈاکٹر بھتیجے کے ذریعہ VIP داخلہ دلایا اور اسے تاکید کی کہ یہ میری بیٹی ہے، اسے یہاں کسی قسم کی پریشانی نہ ہو۔ اسی طرح بچوں کی شادی اور دیگر تمام معاملات میں ماں کی طرح میری رہنمائی اور مدد کرتی رہیں ۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں