محترم حافظ صالح محمد الٰہ دین صاحب

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 30؍ ستمبر 2022ء)

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 5؍اکتوبر2013ء میں شامل ایک مختصر مضمون میں مکرمہ ڈاکٹر ع۔ب۔الٰہ دین صاحبہ اپنے ماموں محترم حافظ صالح محمد الٰہ دین صاحب کا ذکرخیر کرتے ہوئے رقمطراز ہیں کہ آپ حضرت سیٹھ عبداللہ الٰہ دین صاحب کے پوتے اور محترم علی محمد الٰہ دین صاحب کے فرزند تھے۔ حضرت سیٹھ صاحب خلافتِ ثانیہ کے ابتدائی زمانے میں اسماعیلیہ فرقہ سے احمدیت کی آغوش میں آئے اور پھر ایمان و اخلاص میں جلد جلد ترقی کرتے چلے گئے۔سیّدنا حضرت مصلح موعودؓ نے آپ کے قبول احمدیت سے پہلے ایک رؤیا دیکھی جس کے حوالے سے آپ کے نام اپنے خط میں یوں تحریر فرمایا: ’’مَیں نے خواب میں دیکھا کہ آپ ایک بڑی عمارت میں بیٹھے ہیں جس کے بیچ میں ایک بڑا صحن ہے۔ ایک تخت اس میں بچھا ہے اور آپ اس پر بیٹھے ہوئے ہیں اور مَیں نے دیکھا کہ آسمان سے خداتعالیٰ کے فضل کی بارش بہ شکل نُور ہورہی ہے اور آپ پر گر رہی ہے۔‘‘
محترم حافظ صالح محمد الٰہ دین صاحب مسکراتے چہرے کے ساتھ حد درجہ منکسرالمزاج تھے۔ آپ نے دنیاوی طور پر پی ایچ ڈی کی اور دینی طور پر قرآن کریم حفظ کیا۔ آپ کا شمار دنیا کے ایک سو (100) نامور ماہرین فلکیات میں ہوتا تھا۔حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ آپ سے بطور خاص سائنسی نشست فرماتے۔ حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے آپ کی علمی اور دینی خدمات کو سراہتے ہوئے آپ کو ’’اولوالالباب‘‘ میں شمار فرمایا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں