محترم حکیم عبدالعزیز صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 25؍اکتوبر 2002ء میں مکرم حکیم قاضی نذر محمد صاحب اپنے والد محترم حکیم عبدالعزیز صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ 1911ء میں حافظ آباد کے نزدیک پیرکوٹ ثانی میں پیدا ہوئے۔ 1932ء میں ایک خواب کی بنا پر حضرت مصلح موعود ؓ کی بیعت کی سعادت حاصل کی۔ اُس وقت آپ چک چٹھہ کے ایک حکیم صاحب سے طبّ کی تعلیم حاصل کر رہے تھے۔ کچھ عرصہ بعد انہوں نے آپ کو شاگردی سے فارغ کردیا اور مخالفت شروع کردی۔ 1934ء میں آپ نے خود ہی معمولی طبابت کا کام شروع کردیا۔
1942ء میں آپ نے حافظ آباد-گوجرانوالہ روڈ پر دو مرلہ زمین خرید کر کچی احمدیہ مسجد تعمیر کردی۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو بتایا تھا کہ تیری امداد کے لئے باہر سے لوگ آئیں گے۔ اس وقت تیس کے قریب احمدی گھرانے چک چٹھہ میں آباد ہیں جن میں سے اکثریت باہر سے آکر وہاں آباد ہوئے ہیں۔ وہی احمدیہ مسجد اب دو منزلہ ہے اور دس مرلہ زمین پر بنائی گئی ہے۔ محترم حکیم صاحب تاحیات جماعت چک چٹھہ کے صدر رہے۔
آپ بڑے ملنسار، مہمان نواز اور پُرجوش داعی الی اللہ تھے۔ آپ بہادر بھی بہت تھے اور فسادات کے زمانہ میں کبھی خوف کو قریب نہیں آنے دیا۔ باوجود مخالفت کے لوگ آپ کی عزت کرتے تھے، مشورہ لیا کرتے اور کئی اہم ذاتی کام آپ کے سپرد کردیتے تھے۔ آپ کے تقویٰ سے متأثر ہوکر گاؤں کے ایک شخص نے کچھ اراضی آپ کے نام منتقل کروادی۔ کچھ عرصہ بعد اصرار کرکے آپ نے اُسے وہ زمین واپس کردی۔
آپ نے 8؍دسمبر 1988ء کو وفات پائی اور بہشتی مقبرہ ربوہ میں تدفین عمل میں آئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں