محترم حکیم مبشر احمد ریحان صاحب

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 28؍اکتوبر 2022ء)
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 9؍اکتوبر2013ء میں مکرم حکیم محمد قدرت اللہ محمود چیمہ صاحب کے قلم سے مکرم حکیم مبشر احمد ریحان صاحب کا ذکرخیر شامل اشاعت ہے۔
محترم ملک مبشر احمد ریحان صاحب دسمبر 1940ء میں محترم جلال الدین صاحب کے چٹھہ گاؤں نزد قادیان میں پیدا ہوئے۔ آپ کے پردادا میاں نصر دین صاحب اپنے علاقہ کے پیر تھے۔ انہوں نے حضرت خلیفۃالمسیح الاوّلؓ کے ہاتھ پر بیعت کرکے احمدیت قبول کی۔ آپ کے دادا کا نام محمد صاحب تھا جبکہ نانا حضرت میاں قادر بخش صاحبؓ تھے جو قادیان سے بیس کوس دُور رہتے تھے اور وہاں سے اکثر پیدل چل کر قادیان آتے اور اذان دینے کی توفیق پاتے۔
محترم ملک مبشر احمد ریحان صاحب کا گھرانہ قیامِ پاکستان کے بعد ہجرت کرکے سیالکوٹ کے گاؤں ملہوکے میں رہائش پذیر ہوگیا۔ 1959ء میں میٹرک پاس کرکے آپ نے پاک فوج کے مکینیکل شعبہ میں بطور انسٹرکٹر ملازمت کرلی۔ 1965ء کی جنگ میں حصہ لیا۔ جون 1971ء میں ایک حادثہ پیش آنے پر فوج کی ملازمت چھوڑ دی۔کچھ عرصہ زمیندارہ کیا اور 1976ء میں مستقل طور پر ربوہ منتقل ہوگئے جہاں تحریک جدید کے دفاتر میں بطور ڈرائیور ملازمت کرلی۔ آپ کو حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ اور حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی خدمت کی بھی توفیق ملی۔ تیس سال کی سروس کے بعد 2005ء میں ریٹائر ہوئے۔
آپ کی شادی اپریل 1963ء میں آپ کی کزن محترمہ سلیمہ اختر صاحبہ سے ہوئی اور یکے بعد دیگرے آپ کے سات بچے پیدا ہوکر فوت ہوجاتے رہے۔ پھر حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ کی خصوصی دعا سے اللہ تعالیٰ نے آپ کو صحت مند اولاد سے نوازا۔ مرحوم کے پسماندگان میں دو بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کی اہلیہ آٹھ سال تک صاحب فراش رہنے کے بعد 18؍اکتوبر 2007ء کو وفات پاگئیں۔ یہ لمبا عرصہ آپ نے نہایت صبرورضا کے ساتھ اپنی اہلیہ کی تیمارداری میں گزارا۔
آپ ایک اچھے سپورٹس مین تھے۔ ہاکی، فٹ بال اور کبڈی کے ماہر کھلاڑی تھے۔ کرکٹ کا بھی شوق رکھتے تھے۔ دورانِ ملازمت آپ کو طب اور ہومیوپیتھک طریق علاج کے ساتھ گہری دلچسپی پیدا ہوگئی تھی جس سے ضرورت مند فائدہ بھی اٹھاتے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد آپ نے باقاعدہ حکمت کا آغاز کیا اور دارالفتوح شرقی میں اپنے مکان میں ہربل کلینک شروع کیا۔ آپ ایک ہمدرد معالج تھے۔ آپ کے معلوماتی مضامین اخبارات میں شائع ہوتے رہے۔ آپ نے ہومیوپیتھک نسخہ جات پر مشتمل ایک مفید ‘‘ہومیوگائیڈ ٹُو فیملی’’ بھی مرتّب کی۔ آپ ایک اچھے شاعر بھی تھے اور آپ کا منظوم کلام کئی اخبارات و رسائل کی زینت بھی بنتا رہا۔
آپ نہایت خوش اخلاق، ہمدرد اور متوکّل علی اللہ تھے۔ یہی وجہ تھی کہ حلقہ احباب بہت وسیع تھا۔خدمت سلسلہ میں ہمیشہ پیش پیش رہتے۔ اپنے محلّے کی مسجد میں سیکیورٹی ڈیوٹی بھی دیتے رہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں