محترم شیخ نصیرالدین احمد صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 27؍جون 2003ء میں مکرم مولانا محمد صدیق صاحب گورداسپوری کے قلم سے مکرم شیخ نصیرالدین احمد صاحب مربی سلسلہ کا ذکر خیر شامل اشاعت ہے۔
آپ محترم ڈاکٹر بدرالدین صاحب کے صاحبزادے تھے جنہیں سالہا سال بورنیو میں اعزازی طور پر دعوت الی اللہ کی سعادت عطا ہوئی تھی۔ اور حضرت خان فرزند علی خانصاحب سابق امام مسجد فضل لندن آپ کے دادا تھے چنانچہ خدمت دین کا جذبہ محترم شیخ نصیرالدین احمد صاحب کو وراثت میں ملا تھا۔ آپ نے مولوی فاضل کرنے کے بعد 1946ء میں وقف کیا۔ پھر پاکستان میں آکر 1950ء میں وقف کیا اور جامعۃالمبشرین میں داخل ہوئے۔ 1955ء میں شاہد کرنے کے بعد تبلیغ کے لئے آپ کو نائیجیریا بھجوایا گیا۔ اس دوران آپ نے دنیاوی تعلیم بھی جاری رکھی اور (B.A., B.T., M.A. (Arabic), M.A. (English), M.Sc (Physics) وغیرہ کی ڈگریاں بھی حاصل کرلیں۔
اکتوبر 1959ء میں آپ کا تبادلہ سیرالیون میں ہوگیا۔ دسمبر 1959ء میں جب مَیں (مضمون نگار) دوبارہ سیرالیون گیا تو آپ وہاں امیر و مربی انچارج کے طور پر فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ سیرالیون کی جماعت کا مرکز بوؔ شہر (Bo) میں تھا۔ آپ نے مجھے اپنے ساتھ ہی کام کرنے کی ہدایت کی اور پریس اور فنانس وغیرہ کے کام میرے سپرد کردیئے۔ پھر ایک سال کے بعد مجھے فری ٹاؤن بھجوادیا۔ اس قیام کے دوران مجھے بہت قریب سے آپ کو دیکھنے کا موقع ملا۔ آپ ایک باذوق، خوش طبع، ملنسار اور منکسرالمزاج انسان تھے۔ دعوت الی اللہ کا خاص جذبہ آپ میں تھا اور گفتگو نہایت مؤثر رنگ میں کرتے۔ شاعری سے بھی لگاؤ تھا۔
آپ سے پہلے سیرالیون میں پرائمری سکول تو موجود تھے لیکن سیکنڈری سکول کی اجازت حکومت اس لئے نہیں دے رہی تھی کہ جماعت کے پاس کوئی کوالیفائیڈ استاد نہیں تھے۔ جب آپ نے اپنی ڈگریاں حکومت کو پیش کیں تو سکول کھولنے کی اجازت مل گئی اور 1960ء میں بوؔ میں پہلا احمدیہ سیکنڈری سکول جاری ہوگیا جس کے پہلے پرنسپل آپ ہی تھے۔ اس سکول کی تعمیر و ترقی کے لئے آپ نے تنہا دن رات کام کیا اور بعد میں کئی سیکنڈری سکول جماعت کو جاری کرنے کی توفیق ملی۔
آپ دو بار نائیجریا میں متعین ہوئے اور اس کے علاوہ تنزانیہ اور زیمبیا میں بھی خدمت کی توفیق پائی۔ ربوہ میں قیام کے دوران جامعہ احمدیہ میں بطور پروفیسر کام کرنے کا موقع ملا اور کچھ عرصہ کے لئے تعلیم الاسلام کالج ربوہ میں بھی پڑھاتے رہے۔
مارچ 1983ء میں آپ ریٹائرڈ ہوئے تو 1984ء میں امریکہ چلے گئے۔ وہیں گلے کے کینسر کی وجہ سے بیمار ہوئے اور 1990ء میں وفات پائی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں