محترم مرزا سردار محمد صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 24؍فروری 2001ء میں محترم مرزا سردارمحمد صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے آپکی بہو مکرمہ امۃالقدوس مبشر صاحبہ بیان کرتی ہیں کہ آپ ایک ہمدرد، شفیق، متوکّل اور بہت سی خوبیوں کے مالک انسان تھے۔ 1953ء میں خواب میں آپ نے ایک بزرگ کو دیکھا جو فرما رہے تھے کہ مجھے پہچانو، مَیں مہدی اور مسیح ہوں اور میری کتاب پڑھو (ساتھ ہی براہین احمدیہ کی طرف اشارہ کیا)۔ آپ اُن دنوں لیّہ میں تھے وہاں کے احمدی اسٹیشن ماسٹر سے حضرت مسیح موعودؑ کا خواب والا حلیہ آپ نے بیان کیا تو انہوں نے اس کی تائید کی۔ پھر آپ نے براہین احمدیہ اور دیگر لٹریچر کا مطالعہ شروع کردیا اور آخر 1953ء میں احمدیت قبول کرلی۔ اس پر رشتہ داروں نے قطع تعلق کرلیا۔ جس پر اللہ تعالیٰ نے خوابوں کے ذریعہ ہی آپ کو تسلّی دی کہ آپ صحیح راستہ پر ہیں۔ 1954ء میں آپ نے وصیت کرلی۔ چندے باقاعدہ اور خاموشی سے ادا کرتے۔
میرے سسر تھے لیکن بیٹیوں کی طرح پیار کرتے اور پکارتے تھے۔ دعاؤں کا شغف تھا۔ اردو، پنجابی اور فارسی لٹریچر زیر مطالعہ رہتا۔ ہمیشہ یہ خیال رہتا کہ اُن کی ذات سے کسی کو تکلیف نہ پہنچے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں