محترم ملک انصارالحق صاحب شہید
لجنہ اماء اللہ جرمنی کے رسالہ ’’خدیجہ‘‘ (سیرت صحابیات نمبر 2011ء) میں مکرمہ ربیعہ ملک صاحبہ کے قلم سے اُن کے تایا اور سُسر مکرم ملک انصارالحق صاحب شہید کا مختصر ذکرخیر شامل اشاعت ہے۔ شہید مرحوم کے والد محترم ملک انوارالحق صاحب کو اپنے خاندان میں سب سے پہلے احمدیت قبول کرنے اور پھر لاہور میں اپنی مقامی جماعت میں بطور صدر جماعت خدمت کی توفیق ملی۔
محترم ملک انصارالحق صاحب شہید کو اپنے بھائیوں کے بیرون مُلک آجانے کے بعد اپنے والدین کی خاص خدمت کی توفیق ملی اور اس مقصد کے لئے نہ صرف بیرونِ مُلک جانے کا ارادہ ترک کردیا بلکہ دُور کے شہروں میں اچھی ملازمت کی پیشکش بھی قبول نہ کی۔ آپ یتیموں کا بہت خیال رکھتے تھے اور اپنے بچوں کو بھی اس کی تلقین کرتے رہتے تھے۔ اپنے پوتے کے عقیقہ کا گوشت ایک غریب علاقہ میں جاکر تقسیم کیا۔ کبھی سائل کو خالی ہاتھ نہ لَوٹاتے۔ نماز کی ادائیگی میں باقاعدہ تھے اور نماز جمعہ کبھی نہ چھوڑتے۔ 28مئی 2010ء کو بھی مسجد دارالذکر لاہور میں نماز جمعہ ادا کرنے گئے تھے اور شہادت کا عظیم مقام پایا۔