محترم ملک بشیر احمد ناصر صاحب درویش قادیان

ہفت روزہ ’’بدر‘‘ قادیان (درویش نمبر 2011ء) میں محترم ملک بشیر احمد ناصر صاحب درویش کے خودنوشت مختصر حالات شائع ہوئے ہیں ۔
آپ حضرت ملک محمد جمال صاحبؓ کے پوتے اور مکرم ملک عبدالکریم صاحب کے بیٹے ہیں ۔ یکم جنوری 1924ء کو موضع ترگڑی ضلع گوجرانوالہ میں پیدا ہوئے۔ سات سال کی عمر میں والدہ کے سایۂ شفقت سے محروم ہوگئے اور دادی نے پالا۔ پانچویں کلاس تک گاؤں میں تعلیم حاصل کرکے اپنے تایا کے پاس قادیان بھجوا دیئے گئے۔ تعلیم الاسلام ہائی اسکول سے دسویں کرکے 1942ء میں بحریہ میں ملازم ہوگئے۔ پھر دادی صاحبہ کی خواہش پر بحریہ کی ملازمت ترک کرکے برٹش آرمی میں بھرتی ہوگئے۔ تقسیم ملک کے وقت ہجرت کر کے پاکستان چلے آئے اور پھر حضرت مصلح موعودؓ کی تحریک پر حفاظتِ مرکز کے لئے اپنا نام پیش کردیا۔ دورِ درویشی میں ابتدائی طور پر حفاظتی ڈیوٹیاں دیں ۔ بعد ازاں دفتر محاسب اور احمدیہ شفاخانہ میں خدمت کا موقعہ ملا۔احمدیہ شفاخانہ کی ایک شاخ بھرتھ گاؤں میں کھولی گئی جس کے انچارج بھی رہے۔ اس دوران ایک ادارہ پائل میں آنکھوں کے علاج و آپریشن کی ٹریننگ کی اور گولڈ میڈل حاصل کیا۔ بعدازاں حضورؓ کے اس ارشاد پر کہ درویشان اپنا بوجھ خود اٹھائیں ، آپ نے قادیان میں ہی ایک چھوٹا سا دواخانہ کھول لیا اور ہزاروں مریضوں کی خدمت کی توفیق پائی۔ جماعت کی طرف سے لگائے جانے والے طبی کیمپوں میں بھی خدمت کا موقعہ ملا۔
آپ کی پہلی شادی 1953ء میں محترمہ امۃالحفیظ صاحبہ بنت مکرم پہلوان عبد الواحد صاحب بٹ سے ہوئی۔ جن سے اللہ تعالیٰ نے پانچ بیٹیاں عطا فرمائیں جو سب شادی شدہ ہیں ۔ دوسری شادی محترمہ طلعت منیر صاحبہ بنت مکرم نورالحق بٹ صاحب سے 1992ء میں ہوئی۔
(نوٹ: محترم ملک بشیر احمد ناصر صاحب کی وفات 13؍مئی 2013ء کو 88 سال کی عمر میں ہوئی۔ حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ نے 24مئی 2013ء کو کینیڈا میں آپ کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔ 18جولائی 2013ء کے ’’بدر‘‘ میں آپ کا ذکرخیر کیا گیا ہے۔)

اپنا تبصرہ بھیجیں