محترم مولانا بشیر احمد قمر صا حب

محترم مولانا بشیر احمد قمر صاحب 9؍اکتوبر 2008ء کو بعمر 74 سال وفات پاگئے۔ آپ مکرم عبدالکریم صاحب آف چارکوٹ (ریاست جموں) کے ہاں یکم مئی1934ء کو پیدا ہوئے۔ میٹرک کے بعد 9؍اکتوبر 1950ء کو زندگی وقف کی اور جامعہ سے شاہد کی ڈگری پاس کر نے کے بعد یکم مئی 1958ء کو آپ کی پہلی تقر ر ی ہوئی۔ 1959ء سے 1975 ء تک آپ نے سیالکوٹ، گوجرہ، جڑانوالہ، سرگودھا اور شیخوپورہ میں بطور مربی سلسلہ خدمات سر انجام دیں۔ 6؍ستمبر 1975ء کو پہلی دفعہ غانا تشریف لے گئے اور تین ادوار میں دعوت الی اللہ کے میدان میں خدمات کی توفیق پانے کے بعد 22؍نومبر 1987ء کو ربوہ تشریف لائے۔ 13؍ستمبر 1990ء تا 24؍جون 1993ء فجی میں متعین رہے۔ پاکستان تشریف لانے کے بعد وقفِ جدید میں بطور استاد خدمات بجا لاتے رہے۔ 29؍ اپریل 1999ء ناظر تعلیم القرآن و وقفِ عارضی مقرر کئے گئے اور تاوفات اسی عہدہ جلیلہ پر فائز رہے۔

مولانا بشیر احمد قمر صاحب

محترم مولانا صاحب نے 1959ء میں 25 سال کی عمر میں وصیت کی۔ آپ بہت سی خوبیوں کے مالک تھے، نہایت سادہ مزاج، ہمدرد، کم گو، پردہ پوشی کرنے والے اور قرآن کریم سے بہت محبت رکھنے والے تھے۔ آپ کی زبان میں تاثیر تھی اور چھوٹی چھوٹی مثالوں سے بات کو خوب واضح کرتے تھے۔ آپ نے قرآن کریم کی محبت احباب کے دلوں میں پیدا کرنے کے لئے کئی مختصر رسائل تصنیف فرمائے تھے۔

مولانا نصیر احمد قمر صاحب

آپ نے 3 بیٹے اور 4 بیٹیاں چھوڑیں۔ مکرم نصیر احمد قمر صاحب ایڈیشنل وکیل الاشاعت و ایڈیٹر الفضل انٹرنیشنل لندن اور مکرم مظفر احمد قمر صاحب کارکن نظارت علیاء ربوہ آپ کے بیٹے اور مکرم لقمان محمد خان صاحب نائب و کیل المال اوّل آپ کے داماد ہیں۔

100% LikesVS
0% Dislikes

2 تبصرے “محترم مولانا بشیر احمد قمر صا حب

اپنا تبصرہ بھیجیں