محترم کیپٹن حاجی احمد خان ایاز صاحب
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 4فروری 2011ء میں مکرم فخرالحق شمس صاحب کے قلم سے مکرم محمد مقصود احمد صاحب کی تصنیف ’’مجاہد ہنگری‘‘ پر تبصرہ شامل ہے۔
مجاہد ہنگری محترم کیپٹن حاجی احمد خان ایاز صاحب 1909ء میں حضرت چودھری کرم دین صاحبؓ کے ہاں پیدا ہوئے۔ آپ ایک سادہ، بے تکلّف اور عاجزی سے بھرپور انسان تھے۔ ہر ایک کی مدد کرتے۔ بچپن سے ہی نہایت ذہین تھے اور آپ کو کھاریاں کا پہلا گریجوایٹ ہونے کا فخر بھی حاصل ہوا۔ بعد میں 1934ء میں لاء کالج دہلی سے آپ نے L.L.B. بھی کرلیا۔ ابھی تعلیم سے فارغ ہی ہوئے تھے کہ حضرت مصلح موعودؓ کی زندگی وقف کی تحریک پر لبّیک کہنے کی سعادت پائی۔ 1935ء میں حضورؓ نے آپ کو نیشنل لیگ کور کا سالار جیش مقرر فرمایا اور اسی سال دو خطبات جمعہ میں آپ کے کام پر خوشنودی کا اظہار بھی فرمایا۔ 15جنوری 1936ء کو آپ ہنگری کے مبلغ کے طور پر روانہ ہوئے اور تین سالہ عرصۂ وقف کے دوران ہنگری، پولینڈ اور چیکوسلواکیہ میں احمدیہ مراکز قائم کرنے کی توفیق پائی۔ 1938ء میں وقف کی میعاد پوری کرکے واپس قادیان پہنچے تو حضورؓ نے گجرات میں وکالت شروع کرنے کا ارشاد فرمایا۔ آپ کھاریاں پہنچے تو پہلے فوج میں بھرتی ہوگئے اور جلد ہی کیپٹن مقرر ہوگئے۔ 1955ء میں ملازمت سے سبکدوش ہوکرگجرات میں وکالت شروع کی۔ 1974ء کے فسادات کے وقت آپ کھاریاں کے امیر جماعت تھے۔
1985ء میں آپ لندن کے جلسہ سالانہ میں شامل ہوئے تو حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کے ارشاد پر ہنگری اور پولینڈ جاکر حالات کا جائزہ لیا اور اپنی پرانی یادیں تازہ کیں۔ پھر واپس پاکستان آگئے۔ 1986ء میں جب آپ جلسہ سالانہ پر گئے توحضورؒ نے روس کے لئے تیار رہنے کا ارشاد فرمایا لیکن اُن دنوں روس جانے کے راستے بند تھے۔
30؍اپریل 2001ء کو آپ نے وفات پائی۔