مریخ (Mars)

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 8؍جنوری 2021ء)

نظام شمسی کا چوتھا سیارہ مریخ ہے جس کے بارے میں ایک مختصر معلوماتی مضمون عزیزم شیخ مدثر احمد کے قلم سے ماہنامہ ’’تشحیذالاذہان‘‘ ربوہ جولائی 2012ء میں شائع ہوا ہے۔


کرۂ ارض سے کم از کم 55 ملین کلومیٹر دور اور سورج سے قریباً 228 ملین کلومیٹر کے فاصلے پر سرخ رنگ کا ایک ویران چٹانی سیارہ ہے جو مریخ کہلاتا ہے۔ اس کا رنگ خون جیسا سرخ ہے جو دراصل آئرن آکسائیڈ (یعنی زنگ) کی بکثرت موجودگی کی علامت ہے۔ رنگ کی وجہ سے ہی اس کا نام جنگ کے رومن دیوتا کے نام پر رکھا گیا ہے۔
مریخ کی سطح کا درجہ حرارت عموماً نقطہ انجماد سے نیچے رہتا ہے یعنی منفی 143 ڈگری سے 35 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان۔ لیکن اس کی کئی خصوصیات ہماری زمین جیسی ہیں مثلاً برف کی قطبی ٹوپیاں اور پانی کی تراشی ہوئی وادیاں وغیرہ۔ تاہم گرد کے بڑے غبار اس کی سطح پر چھائے رہتے ہیں۔ شمالی قطبی خطے کے اوپر ہلکے نیلے رنگ کے بادل دیکھے جاسکتے ہیں۔ یہاں کا موسمی نظام کرۂ ارض جیسا ہی ہے تاہم سال کا دورانیہ قریباً دو گنا ہے کیونکہ سورج کے گرد یہ اپنا ایک چکر زمین کے 687؍ایام میں مکمل کرتا ہے۔ جبکہ یہ سیارہ اپنے گرد 24.62 گھنٹے میں گھوم جاتا ہے یعنی مریخ پر ایک دن ہمارے ایک دن سے قریباً39 منٹ لمبا ہے۔
مریخ کے دو چھوٹے چاند ہیں جو ’فوبوس‘ اور ’دیموس‘ کہلاتے ہیں۔ ان کے یونانی ناموں کے معنی بالترتیب ’خوف‘ اور ’دہشت‘ ہیں۔ ان کی شکل سیارچوں کی مانند بیقاعدہ ہے۔
مریخ کی وسیع ترین وادی Valles Marineris کی لمبائی قریباً ساڑھے چار ہزار کلومیٹر اور زیادہ سے زیادہ گہرائی 7کلومیٹر ہے۔ مریخ کا تقریباً چالیس فیصد حصہ پتھریلا صحرائی منظر پیش کرتا ہے۔ اس کی بلند ترین چوٹی کی اونچائی 25کلومیٹر ہے اور یہ Olympus Mons کہلاتی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں