مستری محمد دین صاحب

ہفت روزہ ’’بدر‘‘ قادیان 6؍ستمبر 2001ء میں مکرم مستری محمد دین صاحب درویش کا ذکر خیر کرتے ہوئے مکرم حکیم بدرالدین عامل صاحب رقمطراز ہیں کہ آپ حضرت میاں عمر دین صاحبؓ کے ہاں موضع سیکھواں میں 1920ء میں پیدا ہوئے۔ پرائمری تک تعلیم پائی پھر قادیان میں معماری کا کام سیکھا۔ 1939ء میں حضرت مصلح موعودؓ کی تحریک پر فوج میں بھرتی ہوگئے اور جنگ عظیم دوم کے اختتام پر واپس آکر قادیان میں نئے سائیکلوں کی دوکان کھول لی۔ 1947ء میں یہ دوکان لوٹ لی گئی۔
اسی دوران آپ نے حضرت مصلح موعودؓ کی تحریک پر لبیک کہتے ہوئے درویشان میں شامل ہونے کے لئے خود کو پیش کردیا۔ آپ کی پیشکش قبول ہوئی اور خداتعالیٰ نے آپ کو اپنا عہد نبھانے کی توفیق عطا فرمائی۔ یہ قادیان میں آباد رہنے کا عہد تھا، زندہ حالت میں بھی اور مر کر بھی۔ یعنی اگر حالات ایسے ہوجائیں کہ زندہ رہنا ناممکن ہوجائے تو بھی ان مقامات مقدسہ کو نہیں چھوڑنا بلکہ اپنی لاشوں سے انہیں آباد رکھنا ہے۔
1955ء میں بارشوں اور سیلاب سے قادیان کے اکثر گھروں کو نقصان پہنچا۔ ایسے وقت میں جو وہاں کوئی انجینئر یا اوورسیئر نہ تھا، مکرم مستری صاحب کی نگرانی اور مشورہ سے تعمیرات دوبارہ ہوئیں۔ آپ نے کئی افراد کو معماری کے کام کی تربیت بھی دی۔
آپ کے بڑے بیٹے مکرم مولوی حمیدالدین شمس صاحب مبلغ سلسلہ آپ کی زندگی میں ہی اچانک وفات پاگئے۔ آپ نے اس عظیم صدمہ کو بڑی پامردی سے برداشت کیا۔ آپ موصی تھے۔ 30؍مارچ 1997ء کو وفات پائی اور بہشتی مقبرہ قادیان میں تدفین ہوئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں