مکرم رحمت اللہ شاکر صاحب

مکرم رحمت اللہ شاکر صاحب 1901ء کے اوائل میں فیض اللہ چک ضلع گورداسپور میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد حضرت حافظ نور محمد صاحبؓ کو حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اپنے 313 صحابہ میں 58ویں نمبر پر شامل فرمایا ہے۔ محترم شاکر صاحب کی پیدائش سے پہلے ہی خدا تعالیٰ نے آپ کے والد محترم کو آپ کے باعمر ہونے کی بشارت دیدی تھی۔ آپ نے ابتدائی تعلیم قادیان میں حاصل کی، کچھ عرصہ پرائیویٹ سروس کرتے رہے اور پھر 1927ء میں اپنے والد محترم کی خواہش پر قادیان آگئے اور الفضل میں ملازمت اختیار کرلی۔
محترم شاکر صاحب نے 1952ء تک الفضل کی بھرپور خدمت کی۔ نظم و نثر میں اپنی قلم کے جوہر دکھائے اور انتظامی امور بھی سرانجام دیئے۔ آپ بے باک، نڈر اور جداگانہ اسلوب کے مالک تھے اور آپ کی تحریر میں دوسروں کو قائل کرنے کی صلاحیت پائی جاتی تھی۔ آپ الفضل کے اسسٹنٹ ایڈیٹر، قائمقام ایڈیٹر اور مینیجر بھی رہے۔
ریٹائرمنٹ کے بعد محترم شاکر صاحب نے سیالکوٹ میں رہائش اختیار کرلی اور وہاں بھی مختلف اخبارات سے منسلک رہے۔ ’’مسلم نوجوانوں کے سنہری کارنامے‘‘ آپ کی معروف کتاب ہے جس کے کئی زبانوں میں ترجمے ہوچکے ہیں۔
آپ نے خدا تعالیٰ کے فضل سے چاروں خلافتوں کا زمانہ پایا۔ آپ کو حضرت خلیفۃالمسیح الاولؓ کا دَورِ خلافت بہت اچھی طرح یاد تھا۔ آپ ایک باعمل انسان تھے۔ آپ کی پہلی بیوی 1930ء میں وفات پاگئی تھیں جس کے بعد آپ نے دوسری شادی کی جن سے چھ بیٹے اور ایک بیٹی ہوئی۔ 24؍جون 2000ء کو آپ نے لاہور میں وفات پائی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں