مکرم ماسٹر محمد حسین صاحب آف گھسیٹ پورہ ضلع فیصل آباد
(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 8 اپریل 2022ء)
روزنامہ’’الفضل‘‘ربوہ 28؍اگست 2013ء میں محترم ماسٹر محمد حسین صاحب کا ذکرخیر شامل اشاعت ہے۔
محترم ماسٹر صاحب کا خاندان اہل حدیث تھا اور چوڑابہلپور ضلع گورداسپور میں آباد تھا۔ 1936ء میں آپ کے والد محترم چودھری فتح دین صاحب نے بیعت کی۔ 1937ء میں اُن کے والد (ماسٹر صاحب کے دادا) محترم چودھری گوہر علی صاحب بھی احمدی ہوگئے۔ اسی سال محترم ماسٹر صاحب کی پیدائش ہوئی۔ قیامِ پاکستان کے بعد محترم ماسٹر صاحب کا گھرانہ گھسیٹ پورہ ضلع فیصل آباد میں آبسا۔ یہاں محترم ماسٹر صاحب کو مختلف حیثیتوں سے خدمت دین کی سعادت حاصل ہوتی رہی۔ آپ اپنی زمینوں پر کھیتی باڑی بھی کرتے اور اس کے ساتھ ساتھ ایک قریبی گاؤں میں واقع پرائمری سکول میں 38 سال تک تدریس کے فرائض سرانجام دے کر ریٹائرڈ ہوئے۔
آپ بلاناغہ نماز تہجد ادا کرتے، تمام نمازیں باجماعت ادا کرتے اور فجر کے بعد گھر آکر اونچی آواز میں تلاوت کرتے۔ کھیتوں میں کام کرتے وقت نماز کا وقت ہوجاتا تو ہمیں ساتھ لے کر نماز باجماعت ادا کرتے۔ آپ کو قرآن کریم سے بےپناہ محبت تھی۔ اپنے دو بیٹوں کو حافظِ قرآن بنایا جبکہ خاکسار (مضمون نگار) کو جامعہ احمدیہ میں تعلیم کے لیے ربوہ بھجوایا۔ جب بھی وقت ملتا تو حضرت مسیح موعودؑ کی کتب کا مطالعہ کرتے۔ خلفائے کرام سے بہت عقیدت تھی۔ عہدیداروں کی مثالی اطاعت کرتے۔ کوئی مہمان گاؤں میں آتا تو کوشش کرتے کہ اُنہیں گھر سے کھانا کھلائیں۔ اگر کوئی ہمسایہ کسی چیز کو لینے کے لیے آتا تو اُسے خالی ہاتھ نہ جانے دیتے۔ دودھ وغیرہ کوئی مانگتاتو اپنے حصے کا بھی اُسے دے دیتے۔ ہر حال میں اللہ تعالیٰ کا شکر کرتے۔
آخری پانچ سال ربوہ میں گزارے۔ لمبی بیماری کو بڑے صبر سے برداشت کیا اور 21؍جون 2010ء کو وفات پاکر بہشتی مقبرہ میں مدفون ہوئے۔ آپ نے پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ پانچ بیٹے اور تین بیٹیاں چھوڑیں۔