مکرم محمد سلیم رانا صاحب شہید

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 2 دسمبر 2009ء کے مطابق مکرم محمد سلیم رانا صاحب ناظم مجلس انصار اللہ علاقہ سانگھڑ و نائب امیر ضلع سانگھڑ مورخہ 26 نومبر 2009ء کو راہ مولیٰ میں شہید کردیئے گئے۔ 27 نومبر کے خطبہ جمعہ میں حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ نے آپ کا ذکر خیر کرتے ہوئے فرمایا:
’’ہمارے ایک احمدی دوست مکرم رانا سلیم احمد صاحب ( نائب امیر ضلع، ناظم انصاراللہ ضلع و علاقہ سانگھڑ) کل26نومبر کو نماز مغرب کے بعد احمدیہ مسجد سانگھڑ سے باہر نکل کر موٹر سائیکل کھڑی کرکے گیٹ بند کر رہے تھے کہ کسی بدبخت نے آپ کی ناک پر پستول رکھ کر فائر کیا اور گولی سر کے پیچھے سے نکل گئی۔ فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا لیکن وہاں جانبر نہ ہو سکے اور ان کی وفات ہو گئی۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْن۔
آپ پڑھے لکھے آدمی تھے۔ ایم اے بی ایڈ کیا ہوا تھا۔ شعبہ تعلیم سے وابستہ تھے اور سانگھڑ میں نیولائیٹ اکیڈمی کے نام سے ایک سکول چلا رہے تھے او ر یہ سانگھڑ کابڑا اچھا مشہور سکول ہے۔ اس وقت بھی آپ کے سکول میں تقریباً ایک ہزار طالب علم تھے۔ اللہ کے فضل سے موصی تھے اور جماعتی خدمات میںپیش پیش تھے۔ اور مختلف پوزیشنوں میں جماعت کی خدمت کر رہے تھے۔حیدر آباد ا ور سانگھڑ میں سیکرٹری دعوت الی اللہ بھی رہے۔ اصلاح و ارشاد کے عہدہ پر بھی فائزتھے، 2004ء میں آپ کو نائب امیر ضلع سانگھڑ بنایا گیا تھا۔ والدین تو ان کے وفات پا چکے ہیں ان کے پسماندگان میں اہلیہ اور دو بیٹیاں اور ایک بیٹاہیں۔ اللہ تعالیٰ ان سب کو صبر جمیل عطا فرمائے اور شہید کے درجات کو بلند فرمائے اور اپنی رضا کی جنتوں میں ان کو جگہ دے۔‘‘۔
شہید مرحوم محترم چوہدری نذیر احمد صاحب کے بیٹے تھے۔ آپ نے پسماندگان میں 4 بھائی اور 4 بہنیں بھی چھوڑی ہیں۔ آپ کی عمر 51 سال تھی۔ آپ موصی تھے۔ جسد خاکی ربوہ لایا گیا اور قبرستان عام میں امانتاً تدفین ہوئی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں