مکرم پیر افتخار احمد تاج صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 7؍مارچ 2011ء میں مکرم ماسٹر احمد علی صاحب کے قلم سے محترم پیر افتخار احمد تاج صاحب کا ذکرخیر شامل اشاعت ہے۔
گولیکی ضلع گجرات میں قریشی ہاشمی نسل کا ایک قبیلہ آباد ہے جو اپنے نام کے ساتھ پیر کا سابقہ لگاتے ہیں ۔ انہی میں سے ایک علم دوست فرد محترم پیر سلطان احمد صاحب نے احمدیت قبول کی۔ اُن کے بیٹے محترم پیر محمد اکبر سقراط صاحب بہت فدائی احمدی تھے جن کے ہاں محترم پیر افتخار احمد تاج صاحب پیدا ہوئے۔ یہ خاندان ددھیال اور ننھیال دونوں طرف سے علماء سے بھرا ہوا تھا۔
محترم پیر افتخار احمد تاج صاحب کے والد ضلع اٹک کے سکولوں میں بطور ہیڈماسٹر متعین تھے جب آپ نے کنجاہ سے میٹرک پاس کیا۔ بڑا بیٹا ہونے کی وجہ سے گھر کی تمام ذمہ داری آپ کے کندھوں پر آپڑی اور آپ باقاعدہ طور پر مزید تعلیم جاری نہ رکھ سکے تاہم ایک سکول کی ملازمت حاصل کرکے پرائیویٹ طور پر آپ نے پہلے F.Sc. اور پھر B.A. کرلیا۔ پھر B.Ed. کرکے مستقل ٹیچر مقرر ہوگئے۔ پھر ترقی کرتے کرتے ہیڈماسٹر بن گئے۔ طلباء اور عملہ میں آپ بہت ہردلعزیز استاد رہے۔ محکمہ کی طرف سے خوشنودی کا ایوارڈ بھی ملا۔ اگرچہ آپ نے احمدیت کو کبھی نہیں چھپایا اور اللہ تعالیٰ نے بدخواہوں سے ہمیشہ آپ کی حفاظت کی۔ ہومیوپیتھی طریق علاج میں بھی دلچسپی رکھتے تھے اور مریضوں کا مفت علاج کرتے۔ باوجود بہت علمی شخصیت اور گزیٹڈ افسر ہونے کے نہایت سادہ زندگی گزاری۔ گلی میں اپنے گھر کے باہر سے نالی صاف کرنا شروع کرتے تو پانچ چھ گھروں تک صفائی کردیتے۔
ریٹائرمنٹ کے بعد ربوہ میں رہائش اختیار کرلی اور یہیں 30 اپریل 2010ء کو وفات پائی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں