چنگیز خان اور ہلاکو خان

(مطبوعہ الفضل ڈائجسٹ، الفضل انٹرنیشنل 9؍دسمبر2024ء)

چنگیزخان اور ہلاکوخان کے بارے میں ایک معلوماتی مضمون ماہنامہ ’’تشحیذالاذہان‘‘ ربوہ نومبر 2013ء میں مکرم ندیم احمد فرخ صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔

دائیں سے دوسرا ہلاکو خان

مشہور منگول جنگجو سردار چنگیز خان 1162ء میں دریائے آنان کے علاقے میں پیدا ہوا۔ اس کا اصل نام تموجن تھا۔ صرف تیرہ برس کی عمر میں اُس کے والد نے اُسے اپنے قبیلے کا سردار بنادیا۔ اُس وقت منگولیا میں کئی قبائل حکومت کرتے تھے۔ تموجن نے اپنی حکمت عملی سے تمام قبائل کو متحد کیا تو سب نے اُس کی قابلیت دیکھ کر اُس کو اپنا سردار مقرر کرلیا اور اُسے خاقان (یعنی بڑا بادشاہ) کے خطاب سے نوازا گیا۔
چنگیزخان نے حکمرانی سنبھالتے ہی فوج کو منظّم کیا اور منگول سلطنت کو مضبوط بنانے کے لیے دیگر علاقوں کی تسخیر اور تباہی کی۔ ساری دنیا کو فتح کرنے کے جنون میں اُس کی خونخوار فوجوں نے جنوبی روس اور شمالی ہند تک حملے کرکے فتوحات حاصل کیں۔ قازقستان اور کرغزستان بھی فتح کیا۔ چین پر بھی کئی حملے کرکے اس کے بہت سے علاقے فتح کیے۔ ساتھ ہی اپنی سلطنت میں تجارت کو فروغ دے کر اسے معاشی استحکام بھی دیا۔ وہ 1227ء میں چین پر اپنے تیسرے حملے میں مصروف تھا جب اُس کا انتقال ہوگیا۔
چنگیز خان کے ایک بیٹے کا نام تولی خان تھا جس کے تین بیٹے تھے یعنی ہلاکو خان، قبلائی خان اور منگوخان۔ ان میں ہلاکو خان ایک ظالم انسان تھا جو 1217ء میں پیدا ہوا۔ 1256ء میں اُس نے ایران کو فتح کرکے وہاں کے بادشاہ خورشاہ کو قتل کردیا۔ پھر ایک لاکھ فوج لے کر عراق پر قبضہ کرلیا اور بغداد، بصرہ اور کوفہ کو تباہ و برباد کردیا۔ دو سال بعد اُس نے دمشق فتح کرکے وہاں بھی قتل و غارت کا بازار گرم کیا۔ آخر 1260ء میں اُسے مصر میں شکست ہوئی۔ 1265ء میں ایران میں اس کا انتقال ہوگیا۔

چنگیز خان اور ہلاکو خان” ایک تبصرہ

  1. ہلاکو خان اور چنگیز خان والا مضمون اچھا ہے لیکن میرا خیال میں اس کو اور موثر بنایا جا سکتا ہے اس میں کچھ اور چیزیں شامل کرکے یعنی اس کی زندگی کے بارے میں، اس کی شادی اور ہلاکت کیسے ہوئی۔ وغیرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں