کبھی پُرسوز لہجے میں ہمیں قرآں سناتا ہے – نظم

(مطبوعہ الفضل ڈائجسٹ، الفضل انٹرنیشنل 24 جولائی 2020ء)

مجلس انصاراللہ جرمنی کے سہ ماہی ’’الناصر‘‘ اپریل تا جون 2012ء میں مکرم مبارک صدیقی صاحب کی ایک نظم بعنوان ’’ایم ٹی اے‘‘ شائع ہوئی ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

کبھی پُرسوز لہجے میں ہمیں قرآں سناتا ہے
کبھی حمد و ثناء کرتے ہوئے نغمات گاتا ہے
کبھی تپتی مسافت میں یہ چھاؤں ڈھونڈ لاتا ہے
جسے ہم دیکھنا چاہیں وہی صورت دکھاتا ہے
ہمارے کر گیا ہے وصل کے سامان ایم ٹی اے
خدائے عز و جل کا ہے بڑا احسان ایم ٹی اے

زمیں سے دیکھ لو جاتی ہے یہ کیسے ستاروں تک
امامِ وقت کی آواز دنیا کے کناروں تک
اِدھر بولے، اُدھر پہنچے کروڑوں جاں نثاروں تک
حصاروں سے نکل کے مرغزاروں ریگزاروں تک
برستی آسماں سے ہے مئے عرفان ایم ٹی اے
خدائے عز و جل کا ہے بڑا احسان ایم ٹی اے

عزیزو دیکھنا ہاں دیکھنا وہ بھی سماں ہوگا
خلافت کے اسی پرچم تلے سارا جہاں ہوگا
محمدؐ کی غلامی میں رواں یہ کارواں ہوگا
ہر اِک فرعون اور ہامان یادِ رفتگاں ہوگا
کرے گا شان و شوکت سے یہی اعلان ایم ٹی اے
خدائے عز و جل کا ہے بڑا احسان ایم ٹی اے

کبھی پُرسوز لہجے میں ہمیں قرآں سناتا ہے – نظم” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں