کرکٹ کے چند عظیم آل راؤنڈرز
(مطبوعہ الفضل ڈائجسٹ، الفضل انٹرنیشنل 14 اپریل 2025ء)
دنیائے کرکٹ کے چند عظیم آل راؤنڈرز کا تذکرہ مکرم عبدالحلیم سحر صاحب کے قلم سے روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 22؍مارچ2014ء میں شامل اشاعت ہے۔
٭…ویسٹ انڈیز کے سر گیری سوبرز کو ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کا عظیم ترین کھلاڑی تسلیم کیا جاتا ہے۔ آپ نے 1954ء سے 1974ء تک کرکٹ کھیلی۔ 1958ء میں پاکستان کے خلاف کھیلتے ہوئے ایک میچ میں 365؍رنز ناٹ آؤٹ بنائے جو عالمی ریکارڈ تھا۔ 1994ء میں برائن لارا نے 375؍رنز بناکر اس ریکارڈ کو اپنے نام کرلیا۔ مجموعی طور پر سوبرز نے 93؍ٹیسٹ میچ کھیلے اور 8032؍رنز بنائے، 235؍وکٹیں حاصل کیں جبکہ 109؍کیچ پکڑے۔ آپ نے ایک روزہ میچ صرف ایک ہی کھیلا جس میں ایک وکٹ لی لیکن کوئی سکور نہیں بنایا۔ آپ نے کُل 383 فرسٹ کلاس میچ کھیلے جن میں اٹھائیس ہزار رنز بنائے اور ایک ہزار سے زائد وکٹیں حاصل کیں۔ 1975ء میں آپ کو ’سر‘ کا خطاب دیا گیا۔ ایک اوور میں چھ چھکے لگانے کا ریکارڈ بھی لمبا عرصہ سرگیری سوبرز کے نام رہا۔
٭…جنوبی افریقہ کے جیک کیلس 1975ء میں پیدا ہوئے۔ ۱ب تک 166؍ٹیسٹ میچوں میں تیرہ ہزار سے زیادہ رنز بناچکے ہیں جن میں 45سنچریاں اور 59 نصف سنچریاں ہیں۔ وہ دنیا کے چوتھے اور جنوبی افریقہ کے پہلے کھلاڑی ہیں جس نے تیرہ ہزار رنز بنائے ہیں اور 292 ٹیسٹ وکٹیں حاصل کی ہیں۔ ان کا ٹیسٹ میں بڑا سکور 228 ہے جبکہ وَن ڈے میں 139 ہے۔ ٹیسٹ میں 288 اور وَن ڈے میں 273؍وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔ بہترین ٹیسٹ باؤلنگ 54؍رنز دے کر چھ وکٹیں اور وَن ڈے میں 30 رنز دے کر پانچ وکٹیں ہیں۔ 2013ء میں ریٹائر ہوگئے۔
٭…انگلینڈ کے سر این ٹیرنس بوتھم 24؍نومبر1955ء کو پیدا ہوئے۔ پندرہ سال کرکٹ کھیلی جس دوران 102 ٹیسٹ میچوں میں 14 ٹیسٹ سنچریوں کے ساتھ 5200 رنز بنائے اور 383 وکٹیں حاصل کرنے والے انگلینڈ کے پہلے کھلاڑی بن گئے۔ فرسٹ کلاس کرکٹ میں 19399 رنز بنائے، 1172 وکٹیں حاصل کیں اور 354 کیچ پکڑے۔ آپ نے بارہ ٹیسٹ میچوں میں انگلینڈ کی کپتانی بھی کی لیکن ان میں سے کوئی میچ بھی انگلینڈ نہ جیت سکا۔
٭… نیوزی لینڈ کے رچرڈ جان ہیڈلی 3؍جولائی 1951ء کو پیدا ہوئے۔ 1973ء میں پہلا ٹیسٹ پاکستان کے خلاف کھیلا اور 1990ء میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہوئے۔ اس دوران 86 ٹیسٹ میچ کھیلے اور 3124؍رنز بنائے۔ دو سنچریاں اور پندرہ نصف سنچریاں سکور کیں، 431 وکٹیں حاصل کیں اور 39 کیچ پکڑے۔ نو بار ایک میچ میں دس وکٹیں بھی حاصل کیں۔ٹیسٹ میں زیادہ سے زیادہ سکور 151 رہا۔ وَن ڈے میں 115 میچ کھیلے، 1751 رنز بنائے اور 158 وکٹیں حاصل کیں اور 27 کیچ پکڑے۔ پانچ مرتبہ ایک میچ میں پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
٭…سب سے زیادہ 51؍ ٹیسٹ سنچریاں بنانے کا اعزاز انڈیا کے سچن ٹنڈولکر کے پاس ہے۔ وہ پہلے کھلاڑی ہیں جنہوں نے ٹیسٹ اور وَن ڈے ملاکر سو سنچریاں مکمل کی ہیں اور کُل 15645؍رنز بناکر دنیا میں سرفہرست ہیں۔
٭…عمران خان 25؍نومبر1952ء کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ پہلا ٹیسٹ 3؍جون1971ء کو انگلینڈ کے خلاف اور آخری ٹیسٹ 2؍جنوری1992ء کو سری لنکا کے خلاف کھیلا۔ کُل ۳۸۲ فرسٹ کلاس میچ کھیلے، 17771؍رنز بنائے جن میں تیس سنچریاں اور 93 نصف سنچریاں شامل ہیں۔1287 وکٹیں حاصل کیں۔ ستّر دفعہ ایک میچ میں پانچ اور تیرہ دفعہ دس وکٹیں حاصل کیں۔ 117 کیچ بھی پکڑے۔ کُل 88 ٹیسٹ میچوں میں 3807 رنز بنائے جن میں چھ سنچریاں اور اٹھارہ نصف سنچریاں بنائیں۔ زیادہ سے زیادہ سکور 136 رہا۔ 362؍وکٹیں حاصل کیں۔ 23 بار ایک اننگ میں پانچ اور 6 بار ایک میچ میں دس وکٹیں حاصل کیں۔ عمران خان نے 175 وَن ڈے میچوں میں 3709 سکور بنائے جن میں ایک سنچری اور 19 نصف سنچریاں شامل ہیں، 36 کیچ پکڑے اور 182 وکٹیں حاصل کیں۔ بہترین باؤلنگ چودہ رنز کے عوض چھ وکٹیں ہیں۔ 1992ء کے ورلڈکپ نے عمران خان کا نام پاکستان اور کرکٹ کی تاریخ میں یادگار بنادیا۔
٭…1983ء میں (ویسٹ انڈیز کو شکست دے کر) ورلڈکپ جیتنے والے انڈین کپتان کپل دیو 6؍جنوری1959ء کو چندی گڑھ (پنجاب) میں پیدا ہوئے۔ گزشتہ صدی کے بہترین انڈین کرکٹر کا اعزاز بھی انہیں حاصل ہے۔ پہلا میچ 16؍اکتوبر1978ء کو پاکستان کے خلاف کھیلا اور 1994ء میں ریٹائر ہوئے تو سب سے زیادہ یعنی 434 وکٹیں حاصل کرنے کا عالمی ریکارڈ ان کے پاس تھا۔ 2000ء میں یہ ریکارڈ ویسٹ انڈیز کے کورنٹی واش نے توڑا۔
کپل دیو نے 131 ٹیسٹ میچوں میں 5248 رنز بنائے جن میں آٹھ سنچریاں اور 27 نصف سنچریاں شامل تھیں۔ زیادہ سے زیادہ سکور 163 تھا۔ 434 وکٹیں بھی حاصل کیں، دو مرتبہ ایک میچ میں دس وکٹیں اور 23 مرتبہ ایک میچ میں دس وکٹیں حاصل کیں۔ 64 کیچ بھی پکڑے۔ آپ نے 225 وَن ڈے بھی کھیلے جن میں 3783 سکور کیا جس میں ایک سنچری اور چودہ نصف سنچریاں بنائیں۔ ایک روزہ میچوں میں زیادہ سے زیادہ 175 ناٹ آؤٹ سکور کیا۔ 253 وکٹیں حاصل کیں اور 71 کیچ پکڑے۔
٭…پاکستان کے وسیم اکرم 3؍جون1966ء کو پیدا ہوئے۔ 1984ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف پہلا وَن ڈے اور 1985ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف ہی پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا۔ 1992ء کے ورلڈکپ فائنل میں انگلینڈ میچ جیت رہا تھا جب وسیم اکرم کی مسلسل دو گیندوں پر دو کھلاڑی آؤٹ ہونے سے میچ کا پانسہ پلٹ گیا۔ 2003ء میں انہوں نے سب سے پہلے وَن ڈے میں پانچ سو وکٹیں حاصل کیں۔
وسیم اکرم نے کُل 104 ٹیسٹ میچ کھیلے۔ 2898 سکور بنائے جن میں تین سنچریاں اور سات نصف سنچریاں شامل تھیں۔ زیادہ سے زیادہ سکور 257 ناٹ آؤٹ تھا۔ 414 ٹیسٹ وکٹیں حاصل کیں اور پچیس بار ایک اننگ میں پانچ وکٹیں گرائیں۔ اسی طرح 44 کیچ پکڑے۔ وَن ڈے میچز 356 کھیلے جن میں چھ نصف سنچریوں کے ساتھ 3717 سکور بنائے۔ کُل 502 وکٹیں حاصل کیں اور چھ دفعہ ایک اننگ میں پانچ وکٹیں لیں۔ 88 کیچ بھی پکڑے۔