کچھ دن ہم بھی اُداس رہے پھر صبح وہی پھر شام وہی – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 15؍اپریل 2010ء میں مکرم راجہ غالب احمد کی ایک نظم شائع ہوئی ہے جس میں سے انتخاب پیش ہے:

کچھ دن ہم بھی اُداس رہے پھر صبح وہی پھر شام وہی
چکر پھر اُسی پیمانے کا، پھر گردش میں ہے جام وہی
دوست وہی، دشمن بھی وہی، شکوے بھی وہی الزام وہی
اپنی دعائیں بھی ہیں وہی اور ہیں اُن کے دُشنام وہی
میرے باغِ غم و آلام میں ایک سا موسم رہتا ہے
زرد گلاب سے دن بھی وہی ہیں راتیں بھی گلفام وہی
’’میرے رب مظلوم ہوں میں اب ظلم وستم کو پیس بھی ڈال‘‘
نصرت تیری کب آئے گی ہو اس کا انجام وہی

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں