گھٹا لہو کی جو گھٹیالیاں سے آئی ہے

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 13؍نومبر 2000ء میں مسجد احمدیہ گھٹیالیاں میں ہونے والے سانحہ کے حوالہ سے مکرم عبدالکریم قدسیؔ صاحب کی ایک نظم سے تین اشعار ہدیہ قارئین ہیں:

گھٹا لہو کی جو گھٹیالیاں سے آئی ہے
وہ ساتھ قصے بھی حبلِ متیں کے لائی ہے
وہ سرزمینِ چونڈہ ہو، چک سکندر ہو
ہر اِک مقام پہ رسمِ وفا نبھائی ہے
یہ صبر و ضبط کے آنسو سنبھال کر رکھنا
کہ عمر بھر کی ہماری یہی کمائی ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں