گینز بک آف ورلڈ ریکارڈز

گینز ورلڈ ریکارڈز کو 2000ء تک گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ کہا جاتا تھا۔ ہر سال شائع ہونے والی اس کتاب میں دنیا بھر میں مانے گئے ورلڈ ریکارڈ جو کہ کوئی انسانی کارنامہ ہو یا پھر کوئی قدرت کی غیرمعمولی بات ہو ریکارڈ کئے جاتے ہیں۔ یہ کتاب دنیا میں سب سے زیادہ بکنے والی کتاب کا ریکارڈ قائم کرچکی ہے۔
ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ اکتوبر 2009ء میں اس عالمی ریکارڈ کی تاریخ مکرم محسن بن سہیل کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔
4 مئی 1951ء کو Sir Hughe Bearer جو کہ Guiness Brewery کے ڈائریکٹر تھے، ایک شوٹنگ پارٹی میں ہونے والی اس بحث میں شامل ہوئے جس کا موضوع تھا کہ دنیا کی تیزترین گیم کونسی ہے؟ اسی مباحثے میں Hughes کو احساس ہوا کہ دنیا میں کوئی بھی ایسی کتاب نہیں جو کہ ریکارڈز بنانے اور اُن کے توڑنے کی تاریخ پیش کرتی ہو۔ چنانچہ Guiness کے ایک ملازم نے اُن کے اس خیال کو عملی جامہ پہنایا اور دو جڑواں بھائیوں (جن کی لندن میں Fact Finding Agency تھی) کو یہ کام سونپا گیا۔ اُن کی کاوش سے 1954ء میں ریکارڈز کی پہلی کتاب ایک ہزار کی تعداد میں طبع ہوکر فروخت ہوئی۔
اس کتاب کے جدید ایڈیشن میں مختلف دلچسپ مقابلوں کے علاوہ قدرت کے عجیب مناظر کو بھی ریکارڈ کیا جاتا ہے۔ چنانچہ دنیا کا سب سے زہریلا پودا، سب سے چھوٹا دریا، سب سے زیادہ چلنے والا ڈرامہ اور اسی طرح کے سینکڑوں ریکارڈ شامل اشاعت کئے جاتے ہیں۔ ہر سال 9 نومبر کو انٹرنیشنل گینز ورلڈ ڈے منایا جاتا ہے تاکہ نئے ریکارڈ بنانے اور پرانے ریکارڈوں کو توڑنے کا جذبہ اجاگر ہو۔ تاہم تمام ایسے ریکارڈز جو کسی بھی جاندار کے لئے خطرناک ثابت ہوں، انہیں اس کتاب میں شامل نہیں کیا جاتا۔ اس کی وجہ یہ ہوئی کہ دنیا کی سب سے وزنی بلّی کے مقابلہ کے لئے بلیوں کے مالکان نے اپنی بلیوں کو مضر صحت اشیاء کھلاکر موٹا کرنا شروع کردیا تھا۔ اسی طرح تلوار کو نگلنے اور سڑکوں پر تیزرفتاری جیسے ریکارڈز بھی اس میں شامل نہیں کئے جاتے۔ 1976ء میں گینز بُک آف ورلڈ ریکارڈ میوزیم بھی کھولا گیا تھا جس میں دنیا کے سب سے لمبے انسان اور سب سے لمبے کینچوے کا مجسمہ رکھا گیا۔ اس کے علاوہ اس میوزیم میں تلوار نگلنے والے شخص کا X-ray، بادلوں کی بجلی کا نشانہ بننے والے انسان کی ٹوپی جو کہ بار بار بجلی گرنے کی وجہ سے سوراخوں سے بھرچکی ہے، نیز گولف کے ایسے جوتے جن میں قیمتی ہیرے جڑے ہوئے ہیں، بھی اس میوزیم کا حصہ ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں