ہمارے گِرد سنہری ہوا چلا دی ہے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 14جنوری 2012ء میں مکرم ناصر احمد سید صاحب کی ایک غزل شائع ہوئی ہے۔ اس غزل میں سے انتخاب پیش ہے:

ہمارے گِرد سنہری ہوا چلا دی ہے
کسی بزرگ نے ہم کو بڑی دعا دی ہے
مٹا ہی ڈالا ہے اس نے جواز ظلمت کا
نجات ظلمتِ شب سے ہمیں دلا دی ہے
ہمیں زمانے کی گردِ سفر سے کیا لینا
کہ خضرِ راہ نے منزل ہمیں دکھا دی ہے
ہمیں قبول ہیں پتھر تری محبت میں
ازل سے سچوں کو دنیا نے یہ سزا دی ہے
ہمیں نہ آج کا ڈر ہے نہ کل نہ پرسوں کا
عجب ستاروں سے تو نے کڑی ملا دی ہے
فلک سے پھوٹا ہے اس کا تمام تر سبزہ
یہ ارضِ فضلِ عمر جنتوں کی وادی ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں