ہوا جب حقیقتِ منتظر کا ظہور بزمِ مجاز میں … نظم

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 10؍فروری 2023ء)
روزنامہ’’الفضل‘‘ربوہ 26؍اگست 2014ء میں حضرت مولانا ذوالفقارعلی خان گوہر صاحبؓ کا کلام شامل اشاعت ہے۔ اس کلام میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

ہوا جب حقیقتِ منتظر کا ظہور بزمِ مجاز میں
تو ہزاروں سجدے تڑپ اُٹھے بخوشی جبینِ نیاز میں
وہ تجلّیاں سرِ طُور کی ہوئیں جمع شکل مجاز میں
ہوئیں جلوہ ریز وہ ہند میں ، پس پردہ ہو کے حجاز میں
جنہیں حق نے دی تھی بصیرتیں ، کھُلیں اُن پہ ساری حقیقتیں
تھیں سروں میں جن کے رعونتیں ، رہیں اُن سے پردۂ راز میں
میری جان اس پہ نثار ہے مرے دل کو جس سے قرار ہے
جو رفیق ہے میرا سوز میں جو شفیق ہے مرا ساز میں
تیری طاعتوں میں ثواب ہے ، یہی راز فرد حساب ہے
نہیں ورنہ روزوں میں کچھ مزہ ، نہ زکوٰۃ میں نہ نماز میں
میری راحتوں میں بھی درد ہے میرے درد میں بھی ہیں راحتیں
یہ ہیں عشق تیری کرامتیں کہ مزا ہے سوز و گداز میں
غمِ عشقِ یار میں ہو بسر ، یہی گوہرؔ اپنی ہے آرزو
نہ مزا ہے عمرِ قلیل میں نہ مزا ہے عمرِ دراز میں

اپنا تبصرہ بھیجیں