ہو سایہ فگن سر پہ ترے خیر کا بادل – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 9جولائی 2012ء میں مکرم مبارک احمد عابد ؔ صاحب کے قلم سے ایک دعائیہ نظم شامل اشاعت ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب پیش ہے:

ہو سایہ فگن سر پہ ترے خیر کا بادل
پُر آب سکینت سے رہے زیست کی چھاگل
خوشبو کی طرح چھوئیں تجھے جھونکے ہوا کے
ہو دُھول تو وہ پھول ہی بنتی رہے ہر پَل
ہر ایک سویرا ہو ترا رشکِ بہاراں
ہر شام ہو عرفان سے پُر محفلِ یاراں
جس گھر میں ہو تُو اس کے دروبام ہوں روشن
اے چاند میرے فخر و شہِ ماہ نگاراں
پریتم اے میرے جانِ وفا نوروں کے پالے
ہر آن ہوں ہمراہ سحر خیز اُجالے
خوشکن تیری راہیں ہوں سفر ہو کہ حضر ہو
مولا کی پناہیں ہوں سفر ہو کہ حضر ہو

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں