ہیں دُھند میں ڈوبے سبھی منظر ، اُسے کہنا … نظم

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 23؍دسمبر 2022ء)
روزنامہ’’الفضل‘‘ربوہ 7؍دسمبر 2013ء میں مکرم انورندیم علوی صاحب کی نظم شامل اشاعت ہے جو جلسہ سالانہ ربوہ کی یادوں کے حوالے سے کہی گئی ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

ہیں دُھند میں ڈوبے سبھی منظر ، اُسے کہنا
بےکیف سا گزرا ہے دسمبر ، اُسے کہنا
دامن سے لپٹتے ہیں کئی یاد کے جگنو
ساون سا برستا ہے یہ اکثر ، اُسے کہنا
کل تُو بھی جو مل جائے مرے چاند سے اے چاند!
کرتا ہے کوئی یاد یہ شب بھر ، اُسے کہنا
پوچھے جو مرا حال تو اے دُور کے راہی!
’’آنکھوں میں جھلکتا ہے سمندر‘‘ اُسے کہنا
جب سے ہے وہ بچھڑا تو یہ درد کے مارے
روتے ہیں سدا رات کو اُٹھ کر اُسے کہنا
مایوس تو ہرگز نہیں ، اُمید کے دیپک
روشن ہیں منڈیروں پہ یہ گھر گھر اُسے کہنا

اپنا تبصرہ بھیجیں