یہ اِک حسرت پرانی ہے ، اسی خواہش پہ جینا ہے — نظم

(مطبوعہ الفضل ڈائجسٹ، روزنامہ الفضل انٹرنیشنل 30؍جون 2025ء)

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ یکم نومبر2014ء میں محرم الحرام کی اہمیت کے حوالے سے کہی گئی مکرم اطہر حفیظ فراز صاحب کی ایک نظم شامل اشاعت ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

مسجد نبوی مدینہ منورہ

یہ اِک حسرت پرانی ہے ، اسی خواہش پہ جینا ہے
سبو ساغر اُٹھا لاؤ! شہادت جام پینا ہے
مرے رہبرؐ کا فرماں ہے ، سنو تم اے جہاں والو!
درود پاک کثرت سے ، محرم کا مہینہ ہے
یزیدی طاقتیں اِک دن خود اپنے سر کو پھوڑیں گی
محبت آل سے کرلو کہ یہ جنت کا زینہ ہے
ذرا سا بغض بھی رکھا حسینؓ ابن علیؓ سے جو
ہے موجب سلبِ ایماں کا ، یہ اِک واضح قرینہ ہے
وہ طاہر بھی ، مطہر بھی وہ سردارِ عدن بھی ہے
جو مہدیؑ نے بیاں کی ہے کسی نے بھی کہی نہ ہے
تجھی سے ہے وجود اپنا ، تجھ پہ جان قرباں ہے
جو تجھ سے ہٹ کے جینا ہے ، بھلا کوئی یہ جینا ہے
محمدؐ کے چراغوں کی وفا سے لَو بڑھائیں گے
مگر سب کچھ دعاؤں سے اگرچہ زخمی سینہ ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں