یہ چاہتوں کے صحیفے اُتارتا ہے وہی – نظم

روزنامہ‘‘الفضل’’ربوہ 21؍مارچ 2013ء میں مکرم عبدالصمد قریشی صاحب کی درج ذیل نظم شامل اشاعت ہے:

یہ چاہتوں کے صحیفے اُتارتا ہے وہی
دلوں میں نقشِ محبت ابھارتا ہے وہی
اُسی کے نُور سے ہے زندگی میں حُسن و جمال
ہماری زیست کی راہیں اُجالتا ہے وہی
وہ اپنے فضلوں سے کرتا ہے باثمر ہم کو
ہماری سوچ کے دھارے سنوارتا ہے وہی
وہی تو دیتا ہے قلب و نظر کو فکر و شعور
خیال و خواب کی دنیا نکھارتا ہے وہی
ہر امتحان میں کرتا ہے سرفراز ہمیں
مصیبتوں میں دکھوں سے نکالتا ہے وہی
کچھ ایسے کرتا ہے اپنوں کے درد کا درماں
غموں کے دَور میں اُن کو سنبھالتا ہے وہی
وہ بخشتا ہے دلوں کو عجیب لطف و سرور
نگاہِ لطف و کرم سے نوازتا ہے وہی

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں