یہ کون نیزے پہ اٹھ کر ہنسا ہے مقتل میں – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 29؍جولائی 2010ء میں مکرمہ ف۔ظہور صاحبہ کی ایک نظم ’’28مئی کے جانثاروں کے نام‘‘ شائع ہوئی ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب پیش ہے:

یہ کون نیزے پہ اٹھ کر ہنسا ہے مقتل میں
ہوا کے ہونٹوں پہ لوگو! یہ نام کس کا ہے؟
کھڑے ہیں دونوں جہاں اشک بار، لب بستہ
قضا کے چہرے پہ نقش دوام کس کا ہے؟
یہ کیسے چاند زمیں میں اتار آئے ہیں؟
زمانے چپ ہیں کہو یہ مقام کس کا ہے؟
ہزار پردوں میں قاتل چھپے مگر پھر بھی
لہو پکار رہا ہے یہ کام کس کا ہے؟
نہ بے قراری، نہ ڈر ہے، نہ مصلحت کی آڑ
یہ کیسی قوم ہے؟ اور یہ امام کس کا ہے؟

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں