اشک در اشک سیاحت کی ہے – غزل

ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ اپریل 2007ء میں شائع ہونے والی مکرم چودھری محمد علی مضطر عارفی صاحب کی ایک غزل سے انتخاب پیش ہے:

اشک در اشک سیاحت کی ہے
گھومنے پھرنے کی عادت کی ہے
تجھ کو سوچا ہے تجھے چاہا ہے
جب بھی کی تجھ سے محبت کی ہے
ہم نے اظہار کی راہیں کھولیں
ہم نے لفظوں سے بغاوت کی ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں