انداز ہے گو سادہ مری نظم کا لیکن – نظم

ماہنامہ ’’احمدیہ گزٹ‘‘ کینیڈا جولائی 2012ء میں مکرم محمد عثمان خان صاحب کی ایک نظم شامل اشاعت ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

انداز ہے گو سادہ مری نظم کا لیکن
پنہاں ہیں کئی اس میں حکایات مسلسل
اشعار میرے بھول بھی جائیں گے اگر آپ
رہ جائیں گے کچھ ، ذہن پر اثرات مسلسل
اس آس میں اپنے تو گزرتے ہیں شب و روز
یکساں نہیں رہتے ہیں یہ حالات مسلسل
نقصاں نہ مرا مِل کے بھی کر سکے دشمن
کھائی ہے سدا اپنوں سے ہی مات مسلسل
اللہ میرے دوست یہاں جتنے ہیں موجود
ان سب پہ رہیں تیری عنایات مسلسل

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں