اک خواب تھا کہ خوابِ مسلسل کہیں جسے – نظم

جماعت احمدیہ امریکہ کے ماہنامہ ’’النور‘‘ اکتوبر 2011ء میں مکرمہ ڈاکٹر فہمیدہ منیر صاحبہ کی عیدِقربان کے حوالے سے ایک نظم شائع ہوئی ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

اک خواب تھا کہ خوابِ مسلسل کہیں جسے
اک در تھا ، بند اور مقفل کہیں جسے
اک گفتگو کہ فصلِ مفصل کہیں جسے
عیدالاضحی کہ کتنے خیالوں کا نام ہے
قربانیوں کا نام محبت کہیں جسے
اک رشتۂ دوام کہ چاہت کہیں جسے
انسانیت کی لاج ، مروّت کہیں جسے
عیدالاضحی کہ کتنے سوالوں کا نام ہے
وہ دَور تھا کہ دَورِ جہالت کہیں جسے
اِک عمر تھی کہ دورِ کفالت کہیں جسے
بیٹے سے ایسی بات کہ خجالت کہیں جسے
عیدالاضحی کہ کتنے حوالوں کا نام ہے
اِک باپ کا سوال کہ عدالت کہیں جسے
اک وقفہ ، اِک سکوتِ طوالت کہیں جسے
بیٹے کا اِک جواب رسالت کہیں جسے
عیدالاضحی کہ دل کے شوالوں کا نام ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں