اک نیا ہم نے کیا عہد وفا آج کی رات – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 2؍جولائی 2003ء میں انتخاب خلافت کی رات (22؍اپریل 2003ء) کے حوالہ سے مکرم قریشی داؤد احمد ساجد صاحب کی نظم شائع ہوئی ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

اک نیا ہم نے کیا عہد وفا آج کی رات
پھر زمیں پر اُتر آیا ہے خدا آج کی رات
شمع بے نُور ہوا چاہتی تھی لیکن اس نے
بخش دی اس کو نئی ایک ضیا آج کی رات
میرے آنگن سے قضا لے گئی اِک شجرِ عزیز
صحن گلشن میں نیا پھول کھِلا آج کی رات
اک عجب اہل جنوں میں ہے تغیر ساجدؔ
کل جو عاشق تھا وہ معشوق ہوا آج کی رات

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں