بات سے بات چل پڑی ہے ابھی – نظم

پندرہ روزہ ’’المصلح‘‘ کراچی یکم مئی2009ء میں مکرم محمد مقصود منیب صاحب کی ایک غزل شائع ہوئی ہے جس میں سے انتخاب پیش ہے:

بات سے بات چل پڑی ہے ابھی
میرے دل میں کہیں کمی ہے ابھی
چشمۂ نور میں نہا دھو کر
زندگی رُخ بدل رہی ہے ابھی
ایک تاریخ پڑھ چکے ہم سب
ایک تاریخ بن رہی ہے ابھی
اے مسیحا کے ماننے والو!
زندگی موت میں چھپی ہے ابھی
موت اِس زندگی پہ نازاں ہے
زندگی خود پہ ہنس رہی ہے ابھی

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں