بینکوں کا آغاز

ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ جون 2011ء میں بینکوں کے آغاز سے متعلق ایک معلوماتی مضمون مکرم ڈاکٹر عطاء الودود صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔
بینک اطالوی زبان کے لفظ بینکو (Banco) سے اخذ کیا گیا ہے جس کا مطلب ہے بنچ۔اطالوی تاجر بنچ پر بیٹھ کر کاروبار کیا کرتے تھے۔دورِ وسطی میں پہلے یہودی پیسے اُدھار دینا اور لوگوں کے زائد پیسے کو سنبھال کر رکھنے کا کام کیا کرتے تھے پھر یہ کام سناروں نے شروع کردیا۔ بینکو کا لفظ کئی تبدیلیوں سے گزرتا ہوا بینک بن گیا۔
جدید بینکنگ سسٹم کا آغاز 1587ء میں اٹلی کے شہر وینس میں ہوا جب بینکو دی ریالٹو قائم کیا گیا۔لوگ اس بینک میں رقم اور زیور جمع کرواسکتے تھے۔ بینک جو رسید جاری کرتا اُس کا استعمال کرنسی نوٹ کے طور پر کیا جاتا تھا۔ امریکہ میں پہلا بینک فلاڈلفیا میں 1782ء میںقائم کیا گیا جبکہ انگلینڈ کا پہلا بینک 1825ء میں شروع ہوا۔انڈیا میں پہلا بینک 1804ء میں ’دی پریزیڈنسی بینک آف بمبئی‘ قائم ہوا لیکن باقاعدہ مکمل بینک 1894ء میں پنجاب نیشنل بینک کے نام سے جاری ہوا۔ انڈین حکومت نے اپریل 1835ء میں ریزرو بینک آف انڈیا قائم کیا۔ پاکستان کے مرکزی بینک یعنی اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا سنگ بنیاد قائداعظم محمد علی جناح نے یکم جولائی 1948ء کو رکھا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں