بیڈمنٹن

ماہنامہ ’’خالد‘‘ اپریل 2011ء میں مکرم شہریارطور صاحب نے بیڈمنٹن کی تاریخ اور قواعد و ضوابط پر روشنی ڈالی ہے۔
بیڈمنٹن کا کھیل اٹھارہویں صدی کے وسط میں برٹش انڈیا کے برٹش ملٹری آفیسرز نے ایجاد کیا۔ خیال ہے کہ یہ ایک برٹش کھیل Battledore & Shuttle Cock کی جدید شکل ہے۔فرق یہ ہے کہ بیڈمنٹن میں اون کے گولوں کی بجائے شٹل کاک نے لے لی ہے۔ 1860ء میں Isaac Spratt نامی کھلونوں کے تاجر نے اس کھیل کے بارے میں پہلا کتابچہ شائع کیا لیکن اس کو پذیرائی نہ مل سکی اور1887ء میں یہ کھیل برٹش انڈیا کے قواعد کے مطابق ہی کھیلا گیا۔ پھر 13؍دسمبر 1893ء کو بیڈمنٹن ایسوسی ایشن آف انگلینڈ نے وہ ابتدائی قواعد بنائے جو آج بھی اس کھیل کا حصہ ہیں۔
1899ء میں آل انگلینڈ اوپن بیڈمنٹن چیمپئن شپ کا اجرا ہوا۔ انٹرنیشنل بیڈمنٹن فیڈریشن جو آجکل بیڈمنٹن ورلڈ فیڈریشن کہلاتی ہے اس کے ابتدائی اراکین میں کینیڈا، ڈنمارک، انگلینڈ، فرانس، ہالینڈ، آئرلینڈ، نیوزی لینڈ، سکاٹ لینڈ اور ویلز شامل تھے۔ جبکہ اس کھیل کو بہترین کھلاڑی دینے والے ممالک میں چین سرفہرست ہے البتہ ڈنمارک، انڈونیشیا، جنوبی کوریا اور ملائشیا بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔
1992ئ سے اسے اولمپک گیمز میں بھی شامل کرلیا گیا۔ اولمپک کا یہ واحد کھیل ہے جس میں مکسڈ ڈبلز کا مقابلہ ہوتا ہے۔ چین اس کھیل کے میڈلز جیتنے والوں میں سرفہرست ہے۔
ہر سال بیڈمنٹن کے دو عالمی ٹورنامنٹ بھی منعقد ہوتے ہیں۔ پہلا ’تھامس کپ‘ کے نام سے 1948-1949ء سے جاری ہے۔ اس کو شروع کرنے کا خیال ایک معروف کھلاڑی Sir George Thomas کو آیا تھا۔ 1956-1957ء میں اس ٹورنامنٹ میں Ubber Cup بھی شامل کردیا گیا جو خواتین کھلاڑیوں کے لیے مخصوص ہے۔ دوسرا عالمی ٹورنامنٹ Sudirman Cup کے نام سے 1981ء میں جکارتہ میں جاری ہوا جسے انڈونیشیا کے سابق کھلاڑی Sir Dick Sudriman کے نام سے موسوم کیا گیا۔ اس کے پہلے ٹورنامنٹ میں 28 ممالک نے حصہ لیا تھا جن کی تعداد اب پچاس سے تجاوز کرچکی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں