بے سبب سی ہے اداسی رونقوں کے باوجود – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17؍دسمبر 2003ء میں محترمہ صاحبزادی امۃالقدوس صاحبہ کی ایک طویل نظم شامل اشاعت ہے۔ اس نظم میں سے منتخب اشعار پیش ہیں:

بے سبب سی ہے اداسی رونقوں کے باوجود
دل میں تنہائی ہے اتری دوستوں کے باوجود
ہجر کا دورِ گراں اپنی جگہ پر اب تلک
وصل کی امید بھی تھی فاصلوں کے باوجود
خوف تھا خدشے بھی تھے فکریں بھی اندیشے بھی تھے
لیک مایوسی نہیں تھی وسوسوں کے باوجود
کیوں نہ میرے دل میں اس کی چاہ کے جذبے پلیں
مجھ کو چاہا جس نے میری خامیوں کے باوجود
وہ گیا کیا رونقِ بزمِ چمن جاتی رہی
لذتِ دادِ ہنر ، شعر و سخن جاتی رہی

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں