تھی رفتار میں بجلیوں کی سی تیزی جب اس نے سنبھالی زمامِ خلافت – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17فروری 2012ء (مصلح موعود نمبر) میں مکرمہ امۃالباری ناصر صاحبہ کی ایک نظم شائع ہوئی ہے جس میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

تھی رفتار میں بجلیوں کی سی تیزی جب اس نے سنبھالی زمامِ خلافت
تسلسل ہے عہدِ مسیحا کا گویا ہے جاری وساری نظامِ خلافت
وہ تھا ایک جُہد ِمسلسل کا رَسیا پہاڑوں سے اونچے تھے سب کارنامے
مگر سب سے ارفع یہ تھا کارنامہ جو محکم کیا تھا مقامِ خلافت
بہت دکھ اٹھائے بہت درد جھیلے جگر گویا زخموں سے چھلنی ہوا تھا
اولوالعزم نے بار سارے اٹھائے مگر اونچا رکھا پیامِ خلافت
وہ تھا کل کا بچہ مگر فضلِ ربّ نے تھمائی کلید اس کو فتح وظفرکی
زمانے نے دیکھا وہ اک شیرِ نر تھا جب آیا کہیں پر بھی نامِ خلافت
وہ سچا فدائی تھا ملّت کا برحق، خدا اس پہ بارش کرے رحمتوں کی
لہو دے کے زندہ کیا دیں کو اس نے، وہ ٹھہرا ہے رازِ دوامِ خلافت
کریں اپنی نیکی کے معیار اُونچے کہ مانا ہے ہم نے مسیحِ زماں کو
دعا ہے کہ ہم اس بلندی کو چھو لیں ہوا جس غرض سے قیامِ خلافت

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں