جدید ہیلی کاپٹر

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 30؍اگست 1999ء میں ہیلی کاپٹر کے بارہ میں مکرم پروفیسر طاہر احمد نسیم صاحب کا ایک معلوماتی مضمون شامل اشاعت ہے۔
جہاں ایک ہوائی جہاز کا تیز رفتار اور اونچی پرواز کے قابل ہونا خوبی ہے وہاں ہیلی کاپٹر کا اس کے بالکل برعکس کم رفتار پر اڑنے کے قابل ہونا اور نہایت نیچی پرواز کی صلاحیت ہے۔ جہاز اگر تین سو میل فی گھنٹہ سے اپنی رفتار کم کرے گا تو گر جائے گا لیکن ہیلی کاپٹرہوا میں ایک جگہ ٹھہر سکتا ہے اور نہایت محدود جگہ پر اترتا اور رن وے پر دوڑے بغیر فضا میں ایک جگہ سے بلند ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ نیز بغیر مڑے آگے پیچھے، دائیں بائیں کی اطراف میں حرکت کر سکتا ہے۔ چنانچہ اس کے ذریعہ مصیبت میں پھنسے ہوئے لوگوں کو بچانے کا کام لیا جاتا ہے اور مختلف امور کے لئے فضائی جائزہ کیلئے اسے استعمال کیا جاتا ہے۔
ہیلی کاپٹر بڑی بڑی کرینیں، ٹینک اور توپیں اٹھاکر ایک جگہ سے دوسری جگہوں پر لے جاسکتا ہے۔ نیز بڑے بڑے زرعی رقبوں پر بیج ڈالنے یا کھاد اور سپرے کرنے کے کام آتا ہے۔ فوجی مقاصد کے لئے نہایت کارآمد ہے۔ 28؍ٹن کا ہیلی کاپٹر 20؍ٹن وزن اٹھا سکتا ہے۔
عام طور پر ہیلی کاپٹر کی رفتار دوسو میل فی گھنٹہ سے زیادہ نہیں ہوتی کیونکہ اس سے زیادہ رفتار پر وہ اس بری طرح لرزنے لگتا ہے کہ اس کے پروں کو نقصان پہنچنے کا احتمال ہوتا ہے۔ اب ہیلی کاپٹر میں جیٹ انجن لگانے کا تجربہ کیا گیا ہے جس سے ان کی رفتار میں بہت اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں