جزیرہ گرین لینڈ

روزنامہ الفضل ربوہ 25اپریل 2012ء میں جزیرے گرین لینڈ کا تعارف شامل اشاعت ہے۔
شمالی امریکہ کے شمال مشرق میں شمالی بحر اوقیانوس میں واقع گرین لینڈ کا رقبہ 21لاکھ 75ہزار 600مربع کلومیٹر ہے۔ یعنی اگر برّاعظموں کو شامل نہ کریں تو گرین لینڈ دنیا کا سب سے بڑا جزیرہ ہے جس کی لمبائی شرقاً غرباً 1290کلومیٹر اور شمال سے جنوب کی سمت یہ جزیرہ تقریباً 1660 میل لمبا ہے۔ اس کا تقریباً7لاکھ مربع میل سے زائد رقبہ انتہائی دبیز برف کی چادر سے ڈھکا ہوا ہے اور صرف 30ہزار مربع میل قطعہ اراضی برف کے بغیر ہے جو سرسبز اور گھنے جنگلات پر مشتمل ہے۔ مشرقی اور مغربی ساحلوں پر پہاڑی سلسلے واقع ہیں۔ مُلک کا دارالحکومت گوڈتھاؔ ہے جبکہ آبادی 56ہزار کے لگ بھگ ہے۔
گرین لینڈ کو982ء میں ایک نارویجین مہم جُو ایرک دی ریڈEric the Red نے دریافت کیا۔ 1585ء میں اسے جان ڈیوس نے دوبارہ دریافت کیا۔ اہل ڈنمارک نے 1721ء میں یہاں پہلی بستی بسائی۔ 1774ء میں ڈنمارک نے اس پر مکمل قبضہ کرلیا اور مئی 1921ء میں پورے جزیرے کو اپنی شاہی حکومت کی ملکیت قرار دے دیا۔ 9اپریل 1941ء کو حکومتِ ڈنمارک کی اجازت سے امریکہ نے یہاں فوجی اڈے قائم کئے۔ جنوری 1979ء میں ایک عوامی ریفرنڈم کے بعد اسے ڈنمارک کے ماتحت مکمل داخلی خودمختاری مل گئی۔
سائنسدان گرین لینڈ کی برفانی چادر پر تحقیق کا کام کررہے ہیں تاکہ دنیا کے بدلتے ہوئے موسموں کی تاریخ کے بارے میں معلوم کیا جا سکے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں