جیا تو بن کے جیا آہنی دیوار کوئی – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 20؍جون 2003ء میں شامل اشاعت مکرم بشارت احمد بشارت صاحب کی ایک نظم ’’ایک کائنات‘‘ سے انتخاب پیش ہے:

جیا تو بن کے جیا آہنی دیوار کوئی
گیا تو ایسے گیا جیسے شہسوار کوئی
پہاڑ راہ سے ہٹے راستے بحر نے دیئے
وہ ایک مرد تھا یا لشکر جرار کوئی
جگر کے خوں سے جلاتا ہوا دعا کے چراغ
اے قوم تجھ پہ ہوا آج ہے نثار کوئی

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں