حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی داعیانِ الی اللہ کے لئے ایک نصیحت

ہفت روزہ ’’بدر‘‘ قادیان کے ’’سیدنا طاہر نمبر‘‘ میں نومسلموں کی حفاظت کے لئے حضورؒ کی وہ نصیحت بھی شامل اشاعت ہے جو حضورؒ نے محترم سید میر محمود احمد ناصر صاحب کو تحریر فرمائی جب وہ سپین میں دعوت الی اللہ میں مصروف تھے۔ حضورؒ نے فرمایا:
’’میری تاکیدی نصیحت یہ ہے کہ نومسلموں کو کبھی سپرداری کے بغیر نہ چھوڑیں ورنہ وہ ضائع ہوجاتے ہیں۔ خصوصاً سپین میں تبلیغ اسلام کی گزشتہ تیس سالہ جدوجہد سے ہمیں یہی سبق ملتا ہے۔ کیسا دردناک منظر ہے کہ اندر آنے اور باہر جانے کے دونوں راستہ یکساں گزرگاہ بنے ہوئے ہیں۔ یوں لگتا ہے جیسے کوئی شکاری خوفناک درندوں سے بھرے ہوئے جنگل میں ہرنوں اور بھیڑیوں کو زیردام لالاکر درختوں سے باندھتا ہوا گزرتا چلا جائے، اس امید پر کہ بعد فرصت کسی دن ان کے ریوڑ بناؤں گا۔ کیا ایسے شکاری کا ماحصل حسرت کے سوا کچھ ہوسکتا ہے؟
پس اسلام میں آنے والی کسی معصوم روح کو سپرداری کے بغیر مادہ پرستی کے ہولناک جنگل میں تنہا نہ چھوڑیں۔ اور اللہ تعالیٰ سے بہتر اور کس کی سپرداری ہوسکتی ہے۔ اس وقت تک اُن کی تربیت کرتے رہیں، اللہ تعالیٰ کی محبت پیدا کرنے والے روح پرور واقعات انہیں سناتے رہیں۔ آنحضورﷺ اور دیگر انبیاء کی سیرت کا سب سے نمایاں پہلو یعنی اپنے ربّ کی محبت اُن کے سامنے بار بار پیش کریں۔ خود اُن سے دعائیں کروائیں اور ساتھ ہی اُن کے لئے دعاؤں میں لگ جائیں کہ اللہ تعالیٰ انہیں قبولیت دعا کا چسکا ڈال دے، وہ اللہ سے محبت اور پیار کی باتیں کئے بغیر نہ رہ سکیں۔ دعا اُن کا اوڑھنا بچھونا، ان کی روح کی غذا، اُن کا مشروب بن جائے۔ تب آپ سمجھیں کہ سپرداری کا حق ادا ہوا۔‘‘

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں