حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی قبولیت دعا

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ کے ’’سیدنا طاہر نمبر‘‘ میں مکرمہ شمیم قادر صاحبہ نے اپنے مضمون میں حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی قبولیت دعا کے حوالہ سے بیان کیا ہے کہ میری شادی کے بعد کئی سال تک وہ اولاد سے محروم رہیں۔ ہر قسم کے علاج کروائے لیکن کوئی فائدہ نہ ہوا۔ ماہر ڈاکٹروں نے جب مکمل ناامیدی اور مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے میرے اولاد ہونے کے لئے ناممکن کے لفظ بولے تو مَیں نے نہایت عاجزی سے حضورؒ کی خدمت میں سارا معاملہ عرض کرکے دعا کی درخواست کی۔ حضورؒ نے مجھے لکھا کہ ڈاکٹر نصرت جہاں صاحبہ سے رابطہ کروں اور دوسری طرف ڈاکٹر صاحبہ کو بھی لکھا کہ وہ مجھ سے رابطہ کریں۔ چنانچہ فضل عمر ہسپتال کی طرف سے بھی مجھے خط ملا اور مَیں نے ربوہ جاکر ساری رپورٹس دکھائیں۔ مکرمہ ڈاکٹر صاحبہ نے دعا کے ساتھ علاج شروع کیا۔ کئی ماہ بعد انہوں نے میرا علاج مکمل طور پر بند کردیا اور کہا کہ وہ لندن جارہی ہیں، وہاں اپنے سینئرز سے مشورہ کے بعد واپس آکر علاج دوبارہ شروع کریں گی۔
ابھی علاج بند ہوئے تین ماہ گزرے تھے کہ حمل ٹھہر گیا۔ اس غیرمتوقع خبر کی اطلاع انہیں لندن میں ہی دی گئی۔ انہوں نے واپس آکر ٹسٹ کروائے اور ہرممکن مدد کی۔ حضورؒ کی خدمت میں دعا کیلئے بھی عرض کیا جاتا رہا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے بیٹے سے نوازا۔ اور کچھ عرصہ بعد دوبارہ حمل ٹھہرا اور اللہ تعالیٰ نے دوسرے بیٹے سے نوازا۔ چنانچہ ایک ناممکن چیز کو خدا تعالیٰ نے اپنے فضل سے حضورؒ کی دعائیں قبول فرماتے ہوئے ممکن کردکھایا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں