حضرت خلیفۃ المسیح الثالثؒ کی شفقت

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 7؍مارچ2008ء میں مکرم احمد جواد مخدوم صاحب بھیروی نے اپنے مضمون میں حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ کی شفقت کے چند واقعات بیان کئے ہیں۔
ستمبر 1959ء کی ایک کڑکتی دوپہر میں خاکسار بھیرہ سے میٹرک کرکے اپنے والد محترم مخدوم بشیر احمد صاحب علیگ کے ہمراہ تعلیم الاسلام کالج میں داخلہ لینے ربوہ پہنچا۔ جب پرنسپل کے کمرہ میں داخل ہوئے تو حضرت مرزا ناصر احمد صاحبؒ کو بہت با رعب اور وجیہ شخصیت پایا۔ انٹرویو کے بعد ازراہ شفقت حضرت میاں صاحب نے میری کمزوریٔ صحت کو خصوصی توجہ کا شرف بخشا اور بحالی صحت کے لئے ’’سویابین‘‘ دو کلو بطور تحفہ عنایت فرمائی اور اس کے فوائد سے بھی آگاہ فرمایا۔ میری ساری زندگی پر محیط آپ کی باران شفقت کی یہ پہلی پھوار تھی۔ بعد میں ایک بار جب بخار کے بعد نقاہت کا مرض لاحق ہوا تو بھی حضرت میاں صاحب نے حضرت مرزا منور احمد صاحب کے نام رقعہ لکھ کر دیا اور بیش قیمت دوائی بھی کالج کے فنڈ سے عطا فرمائی۔
ایک بار جلسہ سالانہ کی ڈیوٹی کے دوران آپؒ نے دیکھا تو پوچھا کہ تم نے سویٹر یا کوٹ نہیں پہنا۔ مَیں نے عرض کیا کہ خیال نہیں رہا۔ فرمایا: اگر سویٹر نہیں ہے تو مجھ سے آکر لے لینا۔
1965ء میں بی ایڈ کا امتحان پاس کرکے مَیں نے تعلیم الاسلام ہائی سکول میں ملازمت کے لئے درخواست دی اور حضرت میاں صاحبؒ سے مدد کی درخواست لے کر اُن کے پاس حاضر ہوا۔ آپؒ نے فرمایا: ’’compete کرو‘‘۔ مَیں ابھی حیرت میں تھا کہ چوکیدار نے بتایا کہ حضرت مصلح موعودؓ کی بیماری کی وجہ سے میاں صاحب پریشان ہیں۔ میں سخت نادم ہوا۔ غالباً اسی رات حضرت مصلح موعود رحلت فرما گئے۔ اور پھر حضرت میاں صاحبؒ منصب خلافت پر سرفراز ہوئے۔ مجھے بھی ملازمت مل گئی۔ بعد میں ایک میٹنگ میں محترم چودھری محمد علی صاحب نے مجھے دیکھا تو نہایت حیرت اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ ’’میاں صاحبؒ نے آپ کی تقرری بطور ٹیچر کے لئے میری ڈیوٹی لگائی تھی مگر افسوس کہ حضرت مصلح موعودؓ کے وصال کی وجہ سے یہ بات میرے ذہن سے بالکل اتر گئی تھی اور اب آپ کو دیکھ کر اچانک مجھے میاں صاحب کا حکم یاد آیا ہے۔ مجھے افسوس ہے کہ میں آپ کی کچھ مدد نہ کر سکا‘‘۔ ایک خادم پر اتنی شفقت!
بعد میں ہمیشہ ہی حضورؒ نے مجھ پر اپنی شفقتوں کا اظہار جاری رکھا اور ایسی عزت افزائی فرمائی جو میرے وہم و گمان میں بھی نہیں تھی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں