حضرت سیدہ چھوٹی آپا کی بعض صفات حسنہ

ماہنامہ مصباح ربوہ کی خصوصی اشاعت بیاد حضرت سیدہ چھوٹی آپا میں حضرت سیدہ چھوٹی آپا کی بعض صفات حسنہ کا ذکر کرتے ہوئے آپ کے داماد محترم سید میر محمود احمد ناصر صاحب بیان کرتے ہیں کہ آپؒ نے بہت عظیم قلمی خدمات انجام دیں۔ حضورؓ کے الہامات، تقاریر کے نوٹس، نظمیں، خطوط کے جواب، مضامین، طبّی نسخے، عطر کے نسخے اور حساب کتاب ، بہت کثرت سے آپ نے لکھے۔ حضورؓ کی بیماری میں تو عملاً پرائیویٹ سیکرٹری کے کام کا بہت سا حصہ آپ کے ہاتھوں ہوتا تھا۔ تفسیر صغیر کا عظیم الشان ترجمہ حضورؓ نے آپ کو ہی لکھوایا۔
آپؒ میں غیرمعمولی صبروضبط کی صفت بھی تھی۔ سفر میں گرمی، دھوپ، پیاس پر سب لوگ تکلیف کا اظہار کرتے مگر چھوٹی آپا کی زبان پر کبھی شکایت کا حرف نہ آیا۔ گھٹنے کی تبدیلی کے آپریشن، پتہ نکالنے کا آپریشن، پیٹ کا آپریشن، ان مواقع پر مَیں آپ کی خدمت میں حاضر تھا اور آپ کے صبر و ضبط کا عینی شاہد ہوں۔ گھٹنوں میں شدید درد کی تکلیف میں بھی نماز میں تساہل کا کوئی سوال نہ تھا۔ روزہ کی پابندی تو اس حد تک پہنچ چکی تھی کہ ایک سال ہم نے ڈاکٹر کو کہہ کر یہ ہدایت دلوائی کہ روزہ رکھنا مناسب نہیں۔
قرآن سے ایسی محبت تھی کہ سینکڑوں عورتوں اور بچیوں کو قرآن کریم پڑھایا۔ MTA پر حضور ایدہ اللہ کے درس قرآن کا آغاز ہونے سے پہلے حضرت چھوٹی آپا ہر سال خاندان میں قرآن مجید کا درس دیتی رہیں۔ جب حضور کا درس MTA پر آنے لگا تو خود درس دینا بند کردیا۔
ایک زبردست سعادت جو سالہاسال تک آپؒ کو حاصل رہی، حضرت اماں جانؓ کی خدمت اور معیت تھی۔ حضرت مصلح موعودؓ نے آپؓ کو حضرت اماں جانؓ کی خدمت کی خاص تاکید فرمائی ہوئی تھی۔ حضورؓ کی وفات کے بعد جب پہلی مرتبہ آپؒ بہشتی مقبرہ میں دعا کے لئے گئیں تو دعا کے لئے ہاتھ اٹھائے مگر دو منٹ بعد ہی وہاں سے ہٹ کر حضرت اماں جانؓ کے مزار کے سامنے کھڑی ہوئیں اور لمبی دعا کی۔ پھر حضرت مصلح موعودؓ کے مزار پر واپس جاکر دعا کی۔ بعد میں بتایا کہ جب مَیں نے حضورؓ کے مزار پر دعا شرع کی تو ایسا محسوس ہوا کہ حضرت مصلح موعودؓ سامنے آکر کھڑے ہوگئے اور گھور کر مجھے دیکھا کہ ساری عمر تو مَیں یہ سبق دیتا رہا ہوں کہ پہلے اماں جان کا خیال رکھنا ہے اور پھر اس کے بعد میرا، مگر تم اُن کے مزار پر دعا سے پہلے میرے مزار پر دعا کر رہی ہو۔ کئی بار یہ ذکر کیا کہ حضورؓ فرماتے تھے کہ تمہاری یہ بات مجھے بہت پسند ہے کہ تم میرے بچوں سے محبت کرتی ہو اور اُن سے شفقت کرتی ہو۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں